نواز شریف کی 2014ء تک کی نوکری، تنخواہ10 ہزار درہم


نواز شریف کی 2014ء تک کی نوکری، تنخواہ10 ہزار درہم

وزیراعظم نوازشریف کیخلاف مزید ٹھوس شواہد مل گئے ہیں اور ان کے گھر جانے کے امکانات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق جے آئی ٹی نے ایک دستاویزجمع کرائی ہے جس سے تصدیق ہوتی ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کوکیپیٹل FZE نے 6 اگست 2006 سے  20 اپریل 2014 تک بطورچیئرمین بورڈملازمت پر رکھااوران کی تنخواہ 10ہزارمتحدہ عرب اماراتی درہم تھی۔متحدہ عرب امارات نے یہ معلومات جے آئی ٹی کے سوالات کے جواب میں دی ہیں۔یہ مراسلہ شہاب سلطان میثمر نے جے آئی ٹی کو4 جولائی کولکھا۔2فروری 2007ء کوملازمت کی شرائط میں تبدیلی کرتے ہوئے تنخواہ میں نظرثانی کی گئی ہے۔
اس دستاویزپرنوازشریف کے دستخط بھی ہیں۔اس ملازمت کی وجہ سے وزیراعظم 5 جولائی 2009ء سے 4 جون 2015ء تک دبئی میں کام اوررہائش رکھنے کیلئے اقامہ لینے کے قابل ہوئے۔جے آئی ٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متعلقہ اتھارٹی جبل علی فری زون نے یہ شواہد فراہم کیے ہیں۔
تحریک انصاف کے وکیل چوہدری فیصل حسین نے کہا کہ وزیراعظم نے 2013ء کے عام انتخابات میںکاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت یہ حقائق چھپائے تھے، اس لیے آرٹیکل  62 (1) (f)کے تحت نااہل ہوسکتے ہیں۔
جے آئی ٹی میں ایک گواہ نے تسلیم کیا ہے کہ اس نے وزیراعظم کے قریبی دوست اور اپنے چچا شیخ سعیدکی ہدایت پرمنی لانڈرنگ کیلئے جعلی / بے نامی بینک اکاؤنٹس کھولے تھے۔جے آئی ٹی کویہ بیان آل پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید کیانی نے دیا ہے۔جے آئی ٹی نے کہا ہے کہ شریف فیملی کے آف شوراثاثے اورمبینہ کرپشن کا حقیقی بینیفشری وزیراعظم اوران کا خاندان ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری