ماسکو کا 30 امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر کرکے واشنگٹن کو کرار جواب


ماسکو کا 30 امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر کرکے واشنگٹن کو کرار جواب

روس اور امریکی صدور کے ملاقات کے کچھ ہی دن بعد روس کی جانب سے ایک ایسا اقدام سامنے آیا ہے جس نے روس امریکہ تعلقات کی بہتری کے بارے ڈونلڈ ٹرمپ کے امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے ۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق روس نے 2016 میں امریکا سے اپنے 35 سفارتکاروں کی ملک بدری کے جواب میں امریکا کے بھی 30 سفارتکاروں کو ملک سے نکال دیا ہے۔روس کی جانب سے یہ اقدام اس امریکی فیصلے کا جواب قرار دیا جا رہاہے ۔

روسی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے واشنگٹن اور نیویارک میں روس کے نمائندہ دفاتر کو بند کرنے کے مسئلے پر پیدا ہونے والے سفارتی اختلافات کو امریکی حکومت کی جانب سے حل نہ کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روس نے گزشتہ سال کے آخری مہینوں میں کئے جانے والے امریکی اقدامات کے جواب میں 30 امریکی سفارت کاروں کو ملک چھوڑ دینے کا حکم دیدیا ہے ۔

واضح رہے کہ روس نے جرمنی کے ہیمبرگ شہر میں صدر پوٹین اور ٹرمپ کی ملاقات کے صرف 3 دن بعد یہ اقدام کیا ہے۔ امریکی و روسی صدر کی ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آنے کی توقع کی جا رہی تھی۔

یاد رہے کہ دسمبر 2016 میں امریکا کے سابق صدر باراک اوباما نے امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے دعوے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے 35 روسی سفارتکاروں کو اچانک ملک سے نکال دیا تھا اور واشنگٹن اور نیویارک میں روس کے دو نمائندہ دفاتر کو بند کر دیا تھا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری