وزیر اعظم کی کرسی حاصل کرنے کے لیے وزارت عظمیٰ کے 5 ممکنہ امیدوار میدان میں


وزیر اعظم کی کرسی حاصل کرنے کے لیے وزارت عظمیٰ کے 5 ممکنہ امیدوار میدان میں

مسلم لیگ ن کے اندر ہی وزیر اعظم کیخلاف بی پلان پر غیر محسوس انداز میں غور و حوض اور لابنگ کا سلسلہ جاری ہے، لابی وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف کسی عدالتی فیصلے کی روشنی میں نئے قائد ایوان کیلئے مختلف ناموں پر اپنی آراء کا اظہار کر رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق کابینہ کے اندر پیدا شدہ صورتحال بھی اس بی پلان کی جانب اشارہ کرتی نظر آ رہی ہے اور پارٹی کے اندر وزارت عظمیٰ کے ممکنہ امیدواروں کے طور پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر ہائوسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال ، وزیر دفاع خواجہ آصف ، وزیر تجارت خرم دستگیر اور وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے نام لئے جا رہے ہیں۔

بعض حلقوں میں سپیکر ایاز صادق کو بھی چھپا رستم قرار دیا جا رہا ہے جس کی بڑی وجہ ان سے ہارنے والے امیدوار عمران خان کے جلتے ارمانوں پر مزید تیل ڈالنا ہے۔

ذرائع کے مطابق چوہدری نثار علی خان کی اصل پریشانی ان کی راہ میں حائل دو اہم ترین وفاقی وزرا ہیں جو انہیں سینئر تسلیم کرنے کو تیار نہیں اور اس کا کھلا اظہار کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے کچھ حلقے اس امکان کو بھی ظاہر کر رہے ہیں کہ اگر کوئی ایسی صورتحال درپیش آئی جس سے وزیراعظم کو جانا پڑا تو اتحادی جماعتوں سے بھی کسی شخصیت کو بقیہ مدت کیلئے وزیراعظم بنایا جا سکتا ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ اب پارٹی کے اندر اقتدار کی اس کھینچا تانی میں سینئر کون کی بحث شروع ہے جس کا واویلا کابینہ کے اجلاس اور بعد ازاں اسلام آباد کے حکومتی حلقوں میں بھی ہوتا سنا گیا ہے، پارٹی کے حلقے جے آئی ٹی کی رپورٹ سے قبل پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی ممکنہ متبادل شخصیات کے طور پر دیکھتے تھے لیکن جے آئی ٹی کی رپورٹ کے ذریعے پورے خاندان کو ہی ناک آئوٹ کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ  پارٹی اور حکومت کے اندر نئی صورتحال پیدا کر دی ہے اور اب یہ خود وزیراعظم نوازشریف کی قیادت اور شخصیت کا امتحان ہے کہ وہ آنے والے حالات میں کس طرح اپنی حکومت اور جماعت دونوں کو بچا کر رکھتے ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری