اگر مسجد الاقصیٰ کی تالہ بندی پر یونہی خاموشی اختیار کی گئی تو کل حرمین شریفین پر بھی تالے پڑ جائیں گے


اگر مسجد الاقصیٰ کی تالہ بندی پر یونہی خاموشی اختیار کی گئی تو کل حرمین شریفین پر بھی تالے پڑ جائیں گے

پاکستان میں فلسطین کے سفیر نے کہا ہے کہ مسجد الاقصیٰ کی تالہ بندی کے معاملے پر اسلامی سربراہی کانفرنس کا فوری انعقاد ناگزیر ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسلام آباد میں پاکستان علماء کونسل کی جانب سے منعقدہ سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے فلسطینی سفیر ولید ابو علی نے کہا کہ "تمام مسلم امت کو متحد ہو جانا چاہیے اور مسجد الاقصیٰ کی تالہ بندی کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے"۔

انہوں پاکستانی حکام کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر مسجد الاقصیٰ کی تالہ بندی پر یونہی خاموشی اختیار کی گئی تو کل حرمین شریفین پر بھی تالے پڑ جائیں گے۔

فلسطینی سفیر نے تمام مسلمان سربراہان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد اسلامی سربراہی کانفرنس بلائی جائے تاکہ کوئی متفقہ لائحہ عمل سامنے آسکے۔

کانفرنس میں فلسطینی سفیر کے علاوہ اردن کے سفیر ، نیز اسلامی اور یورپی ممالک کے سفارتی نمائندوں نے بھی شرکت کی ۔ سیمینار کے آخر میں اسرائیل کے مجرمانہ اقدام کے خلاف قراردیں پیش کی گئیں۔ جن کی حاضرین نے بھرپور انداز میں تائید کی۔

یاد رہے کہ اسرائیل کی صیہونی حکومت نے سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر مسجد الاقصیٰ میں اذان بند کروا دی ہے اور مسجد میں تالہ لگا دیا گیا ہے۔ صیہونی حکومت کا کہنا ہے کہ مسجد کے تمام دروازوں پر الیکٹرانک گیٹ لگائے جائیں گے اور عورتوں، بچوں ، بوڑھوں کو بغیر تلاشی مسجد میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری