کمشنر قلات ڈویژن کا نیشنل ایکشن پلان کی ابتر صورتحال کا جائزہ، سخت قوانین و ضوابط کا اجراء


کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی کے زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ابتر صورتحال کا کلی جائزہ لیا گیا جس میں حساس اداروں اور پولیس کے افسران نے بھی شرکت کی اور ان کو سختی سے ہدایت پر عمل پیرا ہونے کے لیے کہا گیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی کے زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے کمشنر ہاؤس میں ایک اعلٰی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں نیشنل ایکشن پلان کی اب تک کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر قلات ڈویژن اورنگزیب، کمانڈنٹ قلات اسکاؤٹس کرنل رضوان افضل ملک، ڈی آئی جی پولیس قلات رینج محمد ظفر علی و دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز و حساس اداروں کے سربراہان نے اپنے اضلاع کی تفصیلی رپورٹ اور آئندہ کے لئے تجاویز پیش کیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی دوبارہ جانچ پڑتال کی جائے اور مذہبی منافرت پھیلانے اور غیر ضروری وال چاکنگ کو صاف کرکے چیف افسروں کے ساتھ ملکر انکی جگہ اچھے اچھے اقوال زرین لکھے جائیں۔ دینی مدارس کی تعداد ان کے عملہ کی تمام تفصیلات کو جمع کرنے کا حکم دیا گیا۔ ہنڈی کے کاروبار کی روک تھام اور نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم تنظیموں کی سخت نگرانی کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ موبائل سموں کی ہر چھ ماہ میں دوبارہ تصدیق کے لئے پی ٹی اے سے رابطہ کیا جائے گا۔ کمشنر قلات ڈویژن نے کہا کہ پرامن بلوچستان مفاہمتی عمل کے تحت قومی دھارے میں شامل ہونے والوں کو تحفظ روزگار، تعلیم سمیت زندگی کی بنیادی سہولیات یقینی بنائی جائیں۔

سوشل میڈیا، فیس بک اور نیوز گروپ بنانے والوں کی ضلع کی سطح پر جانچ پڑتال کی جائے۔ اگر وہ سائبر کرائم یا دہشت گردی اور توہین آمیز اشاعت کے لئے استعمال ہوتے ہیں تو ان کے ایڈمن اور پوسٹ کرنے والوں پر نظر رکھیں۔ جس گروپ میں صوبہ کے علاوہ اگر بیرون ملک کے نمبرز ایڈ ہیں تو انکی تفصیل مرتب کریں۔

کمشنر قلات ڈویژن نے کہا کہ ملازمتوں میں اقلیتی مخصوص کوٹہ پر بھرتی کو یقینی بنایا جائے اور ڈپٹی کمشنرز ایس پیز ہر ماہ ضلعی امن کمیٹی کا اجلاس طلب کریں۔ اپنے علاقے میں داخل ہونے والے افراد کی آمدورفت پر بھی کڑی نظر رکھیں۔ اپنے اضلاع کی حدود میں قائم رہائشی ہوٹلوں اور مسافر خانوں میں رہائش رکھنے والے افراد کے اندراج کی جانچ پڑتال بھی باقاعدگی سے کریں۔ کوئی بھی شخص یا گروہ کسی بھی مشکوک سرگرمی میں ملوث پایا جائے تو اس کی اطلاع بروقت متعلقہ افسران بالا کو دیں، تاکہ علاقے کا امن و امان برقرار رکھا جاسکے۔