مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کے خلاف دائرہ مزید تنگ/ غیر ملکی فنڈنگ کیس کے الزام میں رہنماوں کی گرفتاریاں


مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کے خلاف دائرہ مزید تنگ/ غیر ملکی فنڈنگ کیس کے الزام میں رہنماوں کی گرفتاریاں

بھارتی قومی تحقیقاتی ایجنسی این۔آئی۔اے کی جانب سے کئی ماہ تک کشمیر میں حریت رہنماؤں اور تاجروں کے گھروں پر چھاپے اور پوچھ گچھ کے بعد 24 جولائی کو وادی میں حالات بگاڑنے اور بد امنی پھیلانے کے لئے غیر ملکی فنڈنگ کیس کے الزام میں سات رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے مقبوضہ کشمیر سے رپورٹ دی ہے کہ ہندوستانی قومی تحقیقاتی ایجنسی این۔آئی۔اے کی جانب سے کئی ماہ تک کشمیر میں حریت رہنماؤں اور تاجروں کے گھروں پر چھاپے اور پوچھ گچھ کے بعد 24 جولائی کو این۔آئی۔اے نے وادی میں حالات بگاڑنے اور بد امنی پھیلانے کے لئے غیر ملکی فنڈنگ کیس کے الزام میں سات رہنماؤں جن میں سید علی شاہ گیلانی کے داماد  الطاف احمد شاہ، حریت کانفرنس (گ) کے ترجمان محمدایاز اکبر، نیشنل فرنٹ چیرمین نعیم احمد خان، معراج دین کلوال، پیر سیف اللہ اور میرواعظ عمر فاروق کے قریبی ساتھی شاہد الاسلام کو ریاستی دفتر واقعہ ہمہامہ پوچھ گچھ کے لئے بلایا تاہم بعد میں جوں ہی انہوں نے واپس جانے کی کوشش کی تو ان کو بتایا گیا کہ آپ غیر معینہ مدت کے لئے حراست میں لئے گئے ہیں جہاں دیر گئے ان کو مزید پوچھ تاچھ کے لئے دہلی منتقل کیا گیا، دوسری جانب فاروق احمد ڈار عرف بٹہ کراٹے کو دہلی سے ہی گرفتار کیا گیا تھا۔ 

در ایں اثنا این۔آئی۔اے کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس علیحدگی پسندوں کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کے سلسلے میں پختہ ثبوت موجود ہیں۔ جس کی مزاحمتی قیادت نے تردید کرتے ہوئے گرفتاریوں کے خلاف کشمیر بند کی کال دی تھی جس کی وجہ سے کشمیر میں معمولات کی زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئی اور حکومت نے علیحدگی پسندوں کے خلاف کریک دائرہ تنگ کرکے یا تو ان کو اپنے گھروں میں نظر بند کر رکھا تھا یا پھر گرفتار کرلئے گئے۔ گرفتار کئے گئے حریت رہنماوں میں لبریشن فرںٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک بھی شامل ہے۔

سات رہنماوں کو دلی کی خصوصی عدالت نے دس روزہ  ریمانڈ پر جھیل بھیج دیا ہے۔ دوسری جانب این۔آئی۔اے نے غیر ملکی فنڈنگ کیس کے سلسلے میں حریت کے خلاف مزید دائرہ تنگ کرتے ہوئے سینیئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کو گرفتار کر لیا ہے۔

توقع کی جارہی ہے کہ شبیر احمد شاہ کو بھی دہلی منتقل کیا جائے گا ادھر کشمیر کی تمام مزاحمتی جماعتوں نے گرفتاریوں پر شدید مذمت کرتے ہوئے این۔آی۔اے کی کارروائی کو ڈرامہ بازی سے تعبیر کیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں سے مزاحمتی قائدین کے حوصلے پست نہیں ہونگے اور نہ ہی تحریک آزادی کشمیر کمزور ہونے والی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ان حربوں اور ہتھکنڈوں سے بخوبی واقف ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری