قطر کے الجزیرہ چینل کے عملے کو اسرائیل سے بیدخل کرنے کی دھمکی


قطر کے الجزیرہ چینل کے عملے کو اسرائیل سے بیدخل کرنے کی دھمکی

غاصب اسرائیلی وزیرا عظم نے قطر کے الجزیرہ چینل کے عملے کو اسرائیل سے بیدخل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چینل مشرقی بیت المقدس کی منفی رپورٹنگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق غاصب اسرائیلی وزیرا عظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ الجزیرہ چینل مشرقی بیت المقدس کی منفی رپورٹنگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اس لئے ان کی حکومت ہے قطری ٹی وی نیوز چینل الجزیرہ کو اپنے ملک سے باہر نکال دینے پر غور کر رہی ہے کیونکہ یہ مشرقی بیت المقدس میں پیدا صورت حال کی منفی کوریج کرتے ہوئے پرتشدد حالات کو ہوا دے رہا ہے۔ اسرائیلی وزیرا عظم نے ان خیالات کا اظہار اپنے فیس بک پیج پر کیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اس ضمن میں متعلقہ قانون نافذ کرنے والے محکمے سے کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ وہ صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے مناسب اقدامات کرے۔نیتن یاہو کے مطابق اگر الجزیرہ کے بیت المقدس میں واقع بیورو کو بند کرنے میں قانون کی مناسب تشریح کی وجہ سے مشکلات حائل ہیں تو وہ ملکی پارلیمان میں قانون سازی کر کے اِس ٹی وی چینل کے عملے کو بیدخل کر دیں گے۔

اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پر الجزیرہ نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے اسرائیل، فلسطینی تنازعے کی الجزیرہ ٹیلی وژن پر نشر کی جانے والی کوریج پر نکتہ چینی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ مسجد الاقصی میں داخل ہونے کے مقام پر اسرائیل کی جانب سے میٹل ڈیٹیکٹر نصب کرنے پر شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں کم از کم پانچ فلسطینیوں کی شہادت ہوئی تھی۔ دو روز قبل نیتن یاہو حکومت نے میٹل ڈیٹیکٹر ہٹانے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ الجزیرہ ٹیلی وژن چینل کو اسرائیل کے علاوہ بعض عرب ریاستوں کی تنقید کا بھی سامنا ہے۔ سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے قطر میں قائم الجزیرہ چینل کی بندش کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ ان ریاستوں کا بھی خیال ہے کہ یہ چینل عرب دنیا کی سیاسی و مذہبی تحریک اخوان المسلمون کی حمایت کرتا ہے۔ مصر نے اخوان المسلمون کو تحلیل کر کے اس کے اثاثوں کو ضبط کر رکھا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری