منبر حسینی کا تحفظ کرنا ہوگا، شرک کا ارتکاب کرنے والے شیعہ نہیں بلکہ نصیری اور استعماری ایجنٹ ہیں

منبر حسینی کا تحفظ کرنا ہوگا، شرک کا ارتکاب کرنے والے شیعہ نہیں بلکہ نصیری اور استعماری ایجنٹ ہیں

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی کی زیر صدارت جامعتہ المنتظر میں "بشارت عظمیٰ کانفرنس" میں ملک بھر سے علماء و ذاکرین اور بانیان مجالس نے واضح کیا کہ "توحید، اسلام کا بنیادی عقیدہ اور شرک کرنے والا مرتد ہے"۔

لاہور سے خبر رساں ادارے تسنیم کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی کی زیر صدارت جامعتہ المنتظر میں بشارت عظمیٰ کانفرنس میں ملک بھر سے علما و ذاکرین اور بانیان مجالس نے واضح کیا ہے کہ توحید، اسلام کا بنیادی عقیدہ اور شرک کرنے والا مرتد ہے۔ باطل عقیدہ تفویض (سپردگی) سے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے ہم شیعہ اثناعشریہ شرک کے ارتکاب کرنے والوں اور ان کے سہولت کاروں سے برائت کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم ختم نبوت اور امامت پر غیر متزلزل ایمان رکھتے ہیں۔ جبکہ ولایت علی علیہ السلام کو ایمان کی علامت اور ان سے بغض کو نفاق کی علامت سمجھتے ہیں۔

اس کانفرنس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ شیعہ فقہ جعفریہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ فقہ اہل بیت کے ماہرین کی طرف رجوع کرکے ہی فقہ جعفریہ پر عمل ممکن اور نسبت درست ہوتی ہے۔ غیر مقلد (اگر خود مجتہد نہیں ہے ) فقہ جعفریہ کا پیروکار نہیں ہو سکتا۔

اعلامیہ یہ بھی واضح کیا گیا کہ سید الشہدا کو ولایت اہل بیت کا اقرار اور ان کے دشمنون سے بیزاری کا اعلان سمجھتے ہوئے واضح کرتے ہیں کہ نماز دین کا ستون ہے، جس کے پاس نماز نہیں، اس کی کوئی نیکی قبول نہیں ہے اور جو اللہ کی بندگی نہیں کرتا وہ رسول کی امت اورعلی علیہ السلام کا شیعہ نہیں ہوسکتا۔

کانفرنس سے قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی، علامہ محمد تقی نقوی، علامہ افتخار نقوی، علامہ محمد افضل حیدری، علامہ سبطین سبزواری، علامہ محمد شفا نجفی، کرم علی حیدری، علامہ محمد امین شہیدی، مولانا ضمیر نقوی، ڈاکٹر شبیر حسن میثمی، شبیہہ رضا زیدی، نوبہار شاہ، اور ذاکرین ثقلین گھلو، مزمل شاہ، اقبال ناصر چانڈیہ، اعجاز جھنڈوی، مفتی عابد اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے زوردیا کہ سٹیج حسینی کا تحفظ کرنا ہوگا۔ شرک کا ارتکاب کرنے والے شیعہ نہیں ہوسکتے۔ یہ نصیری اور استعماری ایجنٹ ہیں، جو سازش کے تحت ملت جعفریہ کو تقسیم اور بدنام کرنا چاہتے ہیں۔

آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ دعوت اسلام کے ساتھ ہی سب سے پہلے توحید اور پھر نما ز کا حکم آیا۔ پہلے نمازی خاتم الرسل حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم، حضرت علی علیہ السلام اور حضرت خدیجتہ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا تھیں۔ جوان سے تعلق رکھتا ہے، نماز ترک نہ کرے۔

علامہ ساجد علی نقوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ تشیع کے نام پر سٹیج سے کفریات بکی جارہی ہیں۔وحی الٰہی ، توحید اور نبوت کا انکار کیاجانا کسی صورت قبول نہیں۔اس بحران کا خاتمہ صبرو تحمل اورحکمت سے کریں گے۔انہوں نے اتحاد ملت جعفریہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تشیع کے ذریعے اسلامی تعلیمات کی نفی قبول نہیں۔ اتحاد کے لئے مشترکات اور فارمولا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ذاکرین کا عزاداری کے فروغ میں بڑا کردار ہے، سٹیج حسینی پر کفریات بکنے والوں کا بزرگ ذاکرین کو محاسبہ کرنا چاہیے تھا۔ علامہ ساجد نقوی نے ہدایت کی کہ بحران پیدا کرنے والوں کو سمجھایا جائے، کسی قسم کا تصادم نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عزاداری کے لئے کسی پرمٹ کی ضرورت نہیں ، یہ ہمار اآئینی حق ہے، مدارس پر چھاپے اور مجالس عزا منعقد کروانے پر ایف آئی آرز کا اندراج قابل مذمت ہے۔

علامہ محمد تقی نقوی نے کہا کہ توحید، نبوت اور امامت کی توہین کرنے والا استعماری ایجنٹ ہوسکتا ہے، شیعہ نہیں۔ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا کہ حزب اللہ لبنان کے ہاتھوں اسرائیل کی عبرتناک شکست کے بعد غالی اور نصیری پیدا کئے جارہے ہیں تاکہ مکتب اہل بیت کو بدنام اور تقسیم کیا جائے۔

علامہ سبطین حیدری سبزواری نے شیعہ اثنا عشریہ کا غالیوں اور نصیریوں سے کوئی تعلق نہیں، ہمیں دین عزیز ہے، کسی سے رشتہ ناطہ نہیں۔

علامہ محمد امین شہیدی کا کہنا تھا کہ کانفرنس کا مقصد ذاکرین پر تنقید نہیں، ان میں موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی ہے۔ تقاریر کی بجائے، انحرافات روکنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ ذاکر اہل بیت ثقلین گھلو نے کہا کہ ذاکرین کی تربیت کے لئے مدرستہ الواعظین بنایا جائے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری