افغانستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں/ سابق افغان قومی سلامتی کے مشیرکا دعویٰ


افغانستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں/ سابق افغان قومی سلامتی کے مشیرکا دعویٰ

سابق افغان قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا ہے کہ کرائے کے مزدور شیعہ مخالف دہشت گردی میں ملوث ہیں افغانستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں!

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ، مغربی افغانستان کے صوبہ ہرات میں شیعہ مسجد  میں ہونے والے دھماکے پر اظہار خیال کرتے ہوئے سابق افغان قومی سلامتی کے مشیر کے کہنا ہے کہ دھماکہ کرائے کے مزدوروں نے کیا افغانستان میں داعش کا وجود نہیں!

واضح رہے کہ  ہرات مسجد دھماکے میں 35 شہید اور 64 شدید زخمی ہو گئے تھے اور دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول تھی۔

یورپی یونین، اقوام متحدہ، افغان سیاستدانوں اور دنیا بھر کے ممالک نے دھمکے کی شدید مذمت کی تھی۔

افغانستان کے سابق قومی سلامتی مشیر امر اللہ صالح کا کہنا ہے کہ نام نہاد تنظیم داعش نے ان حملوں کی ذمہ داری لی ہے۔

افغانستان کے لوگ کبھی بھی فرقہ وارانہ اختلاف کا شکار نہیں ہوئے  وہ اس بار بھی اس فتنہ کو کچلنے میں کامیاب ہونگے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں شیعہ سنی اتحاد بے مثال ہے شیعہ مخالف کرائے کے مزدور اس اتحاد کو نقصان پہنچانے میں کامیاب نہیں ہونگے۔

افغان رہنما کا کہنا ہے کہ شیعہ مخالف دہشت گردانہ اقدامات کے بدلے رنگین دولت حاصل کرنے والے جان لیں کہ اگر یزید بھی اقتدار و حکومت حاصل کرلے تو ہماری اتحاد کو پارہ پارہ نہیں کر سکتا۔

افغان ماہرین کا ماننا ہے کہ مغربی افغانستان میں عرب شیوخ کی رفت و آمد میں غیر معمولی اضافے کے بعد یہ حملہ ہوا ہے ۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری