"مہدی برحق کانفرنس" سے شیعہ سنی رہنماوں کا خطاب/ امام مہدی کے حوالے سے تمام مسالک کا متفقہ عقیدہ ہے

"مہدی برحق کانفرنس" سے شیعہ سنی رہنماوں کا خطاب/ امام مہدی کے حوالے سے تمام مسالک کا متفقہ عقیدہ ہے

شہید قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ عارف حسین الحسینی کی 29ویں برسی کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام "مہدی برحق کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک کے طول و عرض سے بڑی تعداد میں شیعہ سنی افراد شریک ہوئے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی 29ویں برسی کے سلسلے میں مہدی ؑ برحق کانفرنس کا انعقاد پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں ہوا جس میں ملک کے نامور علما، مذہبی و سیاسی رہنماؤں اور ہزاروں کی تعداد میں کارکنان، خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔

مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا پاکستان کی 70ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ حضرت امام مہدی علیہ السلام کے حوالے سے تمام مسالک کا متفقہ عقیدہ ہے کہ مہدی ؑ برحق انصاف قائم کرنے ضرور آئے گا۔ امام برحق کا اتنظار ہر مسلمان کا عقیدہ ہے۔ شہید قائد عارف حسینی کا عقیدہ تھا کہ اللہ کی سرزمین پر اللہ کے نیک بندوں کی حکومت ہو۔ وہ استعماری طاقتوں اور ظالم حکمرانوں کی شناخت کروا تے رہے۔ آج کے اس اجتماع کا مقصد شہید کے افکار کو زندہ رکھنا ہے۔ شہید قائد کو ظالموں نے اس لیے ہم سے چھینا کہ وہ شہید قائد کو خرید نہیں سکتے تھے۔ شہید قائد کو ایک نظام کے تحت قتل کیا گیا۔ تکفیری قوتوں کو اس ملک میں مضبوط کیا گیا۔ پاکستان کی دوسری بڑی اکثریت شیعہ تھے۔ ضیاءالحق نے دونوں کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔ ملک کے اندر نفرتوں کے فروغ کے لیے تکفیریت کو رواج دیا گیا۔ ہمیں شناخت کر کے بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا۔ پاکستان کے دشمن لوگوں کو ہم پر مسلط کیا گیا تاکہ محب وطن لوگوں کو کمزور کیا جائے۔ ہماری ملت کے نوجوانوں کو غائب کیا جا رہا ہے۔ ریاستی اداروں سے ہم یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ کیا یہ نوجوان ملک دشمن سرگرمیوں میں مصروف تھے یا انہوں نے پاکستان کے اداروں یا تنصیبات کونقصان پہنچایا؟ اگر نہیں تو پھر کیوں انہیں گھروں سے اٹھایا جا رہاہے۔

سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں ہمارے علما کو جیلوں میں ڈالا گیا۔ پنجاب میں بھی ہم ریاستی اداروں کے انتقام کا شکار ہیں۔ عمران خان کے صوبے میں یوم القدس کے جلوس میں اسرائیل کے خلاف نعرے لگانے کے الزام میں مقدمات درج کیے گئے۔ عمران خان کو اپنے صوبے کی خبر لینی چاہیے۔ نواز شریف ایک بدعنوان اور نااہل شخص ہے اسے ہیرو نا بنایا جائے۔ مسلم لیگ نون کو نواز شریف کی بجائے ملک کا وفادار ہونا چاہیے۔ ہم ہر اس ادارے کے ساتھ کھڑے ہیں جو دہشت گردی کے خلاف اور عدل و انصاف کی پاسداری چاہتا ہے۔ عزاداری ہماری عبادت ہے اس پر کسی قسم کی کوئی قدغن قبول نہیں کی جائے گی۔ اہلسنت ہمارے بھائی ہیں۔ جہاں ان کا پسینہ گرے گا وہاں ہم اپنا خون دیں گے۔ پاکستان میں ہم فعال سیاسی کردار ادا کریں گے اور دہشت گردوں کی حامی جماعتوں کی مخالفت کریں گے۔ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ فلسطین، یمن، کشمیر سمیت دنیا کے ہر حصے میں ظالموں کے مخالف اور مظلوموں کی حمایت کرتے ہیں۔ شہید قائد کے خون سے تجدید عہد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قومی مفادات کے استحکام کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ شہید قائد کے مشن کو زندہ رکھنے پر مجلس وحدت مسلمین تحسین کی مستحق ہے۔ عارف حسینی وحدت کے حوالے سے ایک معتبر نام تھے جن کا مشن آج بھی جاری ہے۔ پاکستان میں فرقہ واریت اور انتہا پسندی کا بانی کو ملک کی عدالت نے تو نا اہل قرار دیا لیکن خدا کی عدالت میں بھی ابھی بہت سارے فیصلے ہونے باقی ہیں۔ ممتاز قادری کو پھانسی دینا، پارہ چنار کے مظلوم افراد کا قتل عام اور ماڈل ٹاؤن میں خواتین کو گولیاں مارنے کے جرم کا فیصلہ ابھی باقی ہے۔ نواز شریف ملک میں داعشی فکر کو پروان چڑھانا چاہتا تھا۔ داعش آج پاکستان کی سرحد پر کھڑی ہے۔ میں تمام کالعدم جماعتوں کو متنبہ کرتا ہوں کہ پاک فوج سے پہلے اس ملک کے دشمنوں کو ہم سے ٹھکرانا ہو گا جو انجام یزید کا ہوا وہی انجام ان دہشت گرد قوتوں کا ہو گا۔

 

شوری عالی کے رکن علامہ امین شہیدی نے کہا کہ شہید قائد کے پیغام سے تجدید بیعت کے لیے جس طرح ساری قوم آج یکجا کھڑی ہے اس پر خدائے بزرگ و برتر کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے۔ اہلسنت اور اہل تشیع کا بھرپور اجتماع شہید قائد کے خوابوں کی تعبیر ہے۔ شہید قائد کی رہنمائی کو اپنی عملی زندگی میں نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ آج ایک طویل جدوجہد کے بعد مجلس وحدت مسلمین ملت کے لیے میدان میں موجود ہے اور عوام اپنی اس نمائندہ جماعت کے ساتھ کھڑی ہے۔ علمی، فکری، اقتصادی اور شعوری اعتبار سے قوم کو اگلے تیس سالوں میں غیر معمولی مقام تک لے جانے کا لائحہ عمل ہمیں طے کرنا ہے۔ اس کے لیے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

جمعیت علمائے پاکستان(نیازی) کے مرکزی رہنما معصوم نقوی نے کہا کہ علامہ عارف حسینی کی شہادت شیعہ سنی دونوں کے لیے یکساں نقصان تھا۔ وہ اتحاد امت کے داعی تھے۔ ان کے بعد علامہ ناصر عباس جعفری نے ان کے مشن کو پروان چڑھایا۔ مجلس وحدت مسلمین نے غیر مشروط انداز میں شیعہ سنی افراد کو ایک دوسرے کے قریب کیا۔

ڈاکٹر امجد حسین چشتی نے کہا کہ آج اس سٹیج پر شیعہ سنی علما کا اجتماع اس حقیقت کا عکاس ہے کہ شیعہ سنی میں کوئی اختلاف نہیں ۔ہمارے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات ہمیشہ قائم رہیں گے۔

جمیعت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما پیر عثمان نوری نے کہا کہ شیعہ سنی قوتوں نے مل کر اس ملک کی حفاظت کرنی ہے۔

اتحاد امت مصطفے کے صدر پیر شفاعت رسول نوری نے کہا کہ اتحاد امت کے لیے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا اخلاص لائق تحسین ہے۔ ہم اس اتحاد کے فارمولے کو تسلیم نہیں کرتے جس میں ظالم و مظلوم کو ایک صف میں کھڑا کیا جائے۔ ہمارے پاس اتحاد کا فارمولا محبت محمد و آل محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے۔ پاکستان کے سیاسی، مذہبی اور علمی حلقے یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ پاکستان کی بنیاد دو قومی نظریہ ہے۔ اس سے انحراف پاکستان کی بقا کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

کوئٹہ سے مجلس وحدت مسلمین کے رکن صوبائی اسمبلی آغا رضا نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کی صورت میں ملت تشیع کو ایسی نمائندہ جماعت ملی ہے جو ملت کے مطالبات منوانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ہماری بدقسمتی سے پاکستان بننے کے مخالف ہی پاکستان پر مسلط ہو گئے جس کا بنیادی سبب سیاسی نظام سے ہماری دوری تھی۔

گلگت بلتستان اسمبلی کے رکن ڈاکٹر رضوان نے ملک دشمن طاقتیں عارف حسینی کو شہید کر کے بھی ان کے مشن کو ختم نہ کر سکیں۔آج کا یہ اجتماع شہید قائد کے مشن کی فتح کا اعلان ہے۔

انہوں نے کہا گلگت بلتستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے۔ حکومت پاکستان ان ذخائر سے فائدہ اٹھائے۔ سی پیک کے ثمرات سے بلاتخصیص سب کو فوائد ملنے چاہییے۔

جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار نقوی نے کہا جنوبی پنجاب میں علما کی بے جا گرفتاریاں اور عزاداری پر قدغن حکومت کی ملت تشیع کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا نتیجہ ہیں۔ پاکستان میں جابروں، فرعونوں اور سرکشوں کی کوئی جگہ نہیں۔ ہم ظالموں کے خلاف بلاخوف و خطر اپنی آوازبلند کرتے رہیں گے۔

سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا طاغوتی طاقتوں کے عزائم خاک میں ملانے کے لیے قائد عارف حسین اپنے کارکنوں کی صورت میں آج بھی زندہ ہیں۔ ضیائی آمریت کے خلاف آواز حق بلند کرنے والے شہید قائد کو سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا فوجی عدالتوں کا قیام دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عمل میں آیا۔ ان تمام عناصر کو فوجی عدالتوں کے ذریعے سزا ملنی چاہیے جو معصوم اور بے گناہ جانوں کے ضیاع کا باعث بنے۔

مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے کہ ڈیرہ اسماعیل خان ملت تشیع کی مقتل گاہ بنا ہوا ہے۔ دہشت گردی سے بچنے والے نوجوانوں کو ریاستی ادارے غائب کر رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مسنگ پرسنز کو عدالتوں میں پیش کیا جائے اگر وہ قصور وار ہیں تو انہیں سزا دی جائے۔

آزاد جموں کشمیر کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ تصور ہمدانی نے کہا کہ پاکستان ہماری آرزؤں کا مرکز اور اس کا استحکام ہماری منزل ہے۔

مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا کہ جو قوم شہدا کو یاد رکھتی ہے اسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پاکستانی قوم بہت نازک دور سے گزر رہی ہے۔ جہاں حسنیت قائم ہے وہاںیزیدیت بھی اپنے عروج پر ہے۔ دور عصر کے یزیدوں شکست دینا ضروری ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں حکومت نے یزیدیت کا مظاہرہ کیا یزیدی ٹولے میں اور بھی بہت سارے لوگ ہیں جن کے خلاف ہم نے مل کر آواز بلند رکھنی ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری