افغانستان کا دھماکا خیز مواد سے بھرا پاکستانی ٹرک پکڑنے کا دعویٰ


افغانستان کا دھماکا خیز مواد سے بھرا پاکستانی ٹرک پکڑنے کا دعویٰ

افغان انٹیلی جنس حکام نے دارالحکومت کابل سے ایک ایسا ٹرک قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا ہے جس کے خفیہ خانوں میں 16 ٹن سے زائد دھماکا خیز مواد چھپایا گیا تھا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق افغان ڈائریکٹریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) نے ایک بیان میں بتایا کہ پکڑے جانے والے ٹرک سے پاکستانی لائسنس پلیٹس بھی برآمد ہوئیں جبکہ 5 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ٹرک سے دھماکا خیز مواد اور خود کش جیکٹسں برآمد ہوئیں، جس کا مقصد کابل میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنا تھا، ٹرک سے 16 ہزار 5 سو کلو دھماکا خیز مواد برآمد کیا گیا۔

خیال رہے کہ رواں سال 31 مئی کو افغان دارالحکومت کابل کے سفارتی علاقے میں ہونے والے ٹرک دھماکے میں 150 افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوگئے تھے، جن میں بیشتر عام شہری تھے۔

اس حملے میں 1 ایک ہزار 5 سو کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا، جس کی ذمہ داری کسی بھی گروپ نے قبول نہیں کی۔

یاد رہے کہ طالبان، افغانستان کی حکومت اور یہاں موجود غیر ملکی فوج، جس میں امریکا اور نیٹو فورسز شامل ہیں، کے خلاف حملوں میں ملوث ہیں اور یہ تنظیم بیشتر ایسے حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کرتی جن میں بڑی تعداد میں شہری آبادی کا نقصان ہوا ہو۔

تاہم حالیہ کچھ عرصے میں افغانستان میں سر اٹھانے والی عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے جنگجو ماضی میں ایسے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے رہے ہیں، جن میں فورسز اور حکومتی ارکان کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد کو نشانہ بنایا گیا۔

یاد رہے کہ افغان طالبان نے رواں سال کے آغاز میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ موسم بہار کے حملوں کا آغاز کرنے والے ہیں، جس کے دوران کارروائیوں کا سلسلہ تیز کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ دسمبر 2014 میں افغانستان سے بڑی تعداد میں غیر ملکی افواج کا انخلاء ہوا تھا تاہم یہاں مقامی فورسز کی تربیت کے لیے امریکی اور نیٹو کی کچھ فورسز کو تعینات رکھا گیا، اس وقت افغانستان میں 8400 امریکی فوجی جبکہ 5000 نیٹو اہلکار موجود ہیں جبکہ چھ برس قبل تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد تھی۔

گذشتہ ماہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس سے درخواست کی تھی کہ طالبان کے خلاف جنگ میں آنے والے تعطل کو ختم کرنے کے لیے مزید ہزاروں امریکی فوجی افغانستان بھیجے جائیں، جس کے بعد امریکی صدر نے افغانستان میں مزید فوج بڑھانے کی منظوری دے دی، جن کی تعداد ممکنہ طور پر 4 ہزار سے زائد ہوسکتی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری