اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں، بیرونی امداد کی کوئی ضرورت نہیں/ ایران ہراسی فلسطین کاز کو بھلانے کیلئے ہے


اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں، بیرونی امداد کی کوئی ضرورت نہیں/ ایران ہراسی فلسطین کاز کو بھلانے کیلئے ہے

اسلامی جمہوری ایران کے وزیرخارجہ محمدجواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایران اپنی حفاظت کرنا جانتا ہے اور ہمیں کسی قسم کی بیرونی حمایت کی ضرورت نہیں۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ محمدجواد ظریف نے شہید حججی کی مجلس ترحیم کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران اپنی حفاظت کرنا جانتا ہے، ایران کو کسی قسم کی بیرونی مدد یا حمایت کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی سلامتی اور سرحدوں کی حفاظت کرنا ایرانی قوم کی ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں ہمیں کسی قسم کی بیرونی حمایت کی ضرورت نہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے شہید محسن حججی کو حراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید محسن حججی نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے حریم حرم اہلبیت علیہ السلام اور ملک کی امن و سلامتی کا بھرپور دفاع کیا ہے۔

جواد ظریف نے خطے کی معاشی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خطے میں اپنی سیاسی اور معاشی پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لیے مختلف جہتوں سے کام کرنا ہوگا۔

ایرانی وزیرخارجہ کا ایران میں سیاحت کے شعبے میں ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رواں برس غیر ملکی سیاحوں کی ایک کثیر تعداد نے ایران کا سفر کیا جس سے واضح ہو جاتا ہے کہ ایران نے سیاحت کے شعبے میں کافی ترقی کی ہے۔

جواد ظریف نے ایٹمی معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایران کے خلاف تمام حربے استعمال کرنے کے بعد ہی مجبور ہوکر ایٹمی معاہدہ کیا، امریکیوں نے ایران کے ساتھ مذاکرات پر اس وقت آمادگی ظاہر کی کہ جب وہ تمام حربوں میں ناکام رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اور اقتصادی طور پر ہرممکن کوشش کرنے کے بعد اس نے مذاکرات کی طرف توجہ دی، ایرانیوں نے امریکی حکام پر واضح کردیا کہ کسی بھی قسم کے دباو میں آنے والے نہیں ہیں، نئی امریکی حکومت کو چاہئے کہ اپنی غلط پالیسوں کا خاتمہ کرے کیونکہ اس سے کوئی نتیجہ ہاتھ آنے والا نہیں ہے۔

جواد ظریف کا امریکی صدر کے ایٹمی معاہدے کے بارے میں دیے جانے والے بیانات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدہ کوئی دوطرفہ معاہدہ نہیں ہے کہ ٹرمپ جو چاہے کرلے بلکہ یہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے۔ صرف تنہا امریکہ اس معاہدے کے خلاف کسی قسم کا کوئی اقدام نہیں کرسکتاہے۔

انہوں نے خطے میں جاری دہشت گردی کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ داعش سمیت تمام دہشت گرد امریکہ اور اسرائیل کی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری