ایران نے عاصمہ جہانگیر کی رپورٹ کو مسترد کردیا


ایران نے عاصمہ جہانگیر کی رپورٹ کو مسترد کردیا

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کے امور میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی خصوصی رپورٹر ‏عاصمہ جہانگیر کی نئی رپورٹ خاص سیاسی اہداف کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے جسے ایران مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اتوار کے دن صراحت کے ساتھ کہا کہ بے بنیاد دعووں کے سلسلے میں ایران کی جانب سے باربار تفصیل کے ساتھ مدلل جوابات دیئے جانے کے باوجود یہ رپورٹ ایران میں انسانی حقوق سے متعلق غلط اطلاعات کی بنیاد پر اور ناقابل اعتبار ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے تیار کی گئی ہے جس کی وجہ سے اس کوئی حیثیت نہیں ہے۔

اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد انسانی حقوق کو اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ہمیشہ حربے کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ مغرب نے آزاد ممالک پر الزام لگانے کے لئے ہمیشہ انسانی حقوق کے حربے سے ناجائز فائدہ اٹھایا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران بھی ایک آزاد ملک کے طور پر ہمیشہ سے مغرب کے انسانی حقوق کے حربے کا نشانہ رہا ہے۔ ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کے جائزے کے لئے خصوصی رپورٹر کا انتخاب ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال ابتر ظاہر کرنے کے لئے عمل میں لایا گیا ہے۔  یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی خصوصی رپورٹر نے اپنی رپورٹ تیار کرتے ہوئے غلط اور غیر موثق ذرائع کا سہارا لیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے گزشتہ ہفتے پیر کے دن اس سلسلے میں کہا کہ انقلاب مخالف گروہوں،  انقلاب کے دشمنوں اور منافقین کے دہشت گرد گروہ ایم کے او کے عناصر نے گزشتہ برسوں کے دوران جو کچھ کہا وہ سب اس رپورٹ میں نظر آتا ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹر نے اپنی رپورٹ کی تیاری میں جن ذرائع سے فائدہ اٹھایا ہے ان پر ان نظر ڈالنے سے ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق رپورٹیں تیار کئے جانے کے اہداف  واضح ہوجاتے ہیں۔ اس لئے یہ رپورٹیں غلط ہیں اور ایران ان کو قبول نہیں کرتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ اسلام کی ترقی یافتہ تعلیمات کی بنیاد پر انسانی حقوق کے سلسلے میں اقدامات انجام دیتی ہے۔ ایران میں سزائے موت اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر اور عدالت میں مقدمہ چلائے جانے کے بعد سنائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ مغربی ممالک کی نسبت ایران میں عورتوں کو زیادہ عزت دی جاتی ہے اور مغربی ممالک کی نسبت ایران میں ان کو بہتر سماجی مقام حاصل ہے۔ جہاں تک  اقلیتوں کا تعلق ہے تو خود مغربی ممالک اس بات کے معترف ہیں کہ ایران میں اقلیتوں کی صورتحال بہت اچھی ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ میں آشوریوں کے نمائندے جوناتھن بٹ کلیا نے حال ہی میں کہا ہے کہ ایران میں دینی اقلیتوں کو دوسرے ایرانیوں کے مساوی حقوق حاصل ہیں۔

مجموعی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل غیر جانبدار نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹر نے ایک جانب غلط اطلاعات کی بنیاد پر ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بزعم خویش نامناسب قرار دیا ہے لیکن دوسری جانب دنیا کے مختلف علاقوں میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر ہونے والے خلاف ورزی سے چشم پوشی کی ہے۔ آج دنیا میں شاید ہی کوئی شخص ایسا ہوگا جسے پتہ نہیں ہوگا کہ سعودی عرب، مقبوضہ فلسطین اور میانمار کے صوبۂ راخین میں انسانی حقوق کی صورتحال بہت زیادہ ابتر ہے لیکن انسانی حقوق کونسل نے اس اہم انسانی مسئلے کے سلسلے میں سیاست بازی سے کام لیتے ہوئے اپنی حیثیت گھٹا دی ہے۔ آج دنیا والوں کی آنکھوں کے سامنے روزانہ یمن کے عوام کا ممنوعہ ہتھیاروں کے ذریعے قتل عام کیا جارہا ہے  اور روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ یہ انسانی حقوق کے سلسلے میں انسانی حقوق کونسل کی سیاست بازی کا واضح مصداق ہے۔ جیسا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے تاکید کی ہے کہ اس رویئے کا نتیجہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کی سطح نیچے آنے اور انسانی حقوق کے دعویداروں کی مزید رسوائی کے سوا  کچھ اور برآمد نہیں ہوگا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری