سعودی شہزادے کا خفیہ دورہ اسرائیل اور آل سعود کے حامی ذرائع ابلاغ کی پردہ پوشی


سعودی شہزادے کا خفیہ دورہ اسرائیل اور آل سعود کے حامی ذرائع ابلاغ کی پردہ پوشی

جہاں عالم اسلام اسرائیل کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دیتا ہے وہیں عرب شہزادوں کے غاصبوں کیساتھ روابط آئے روز بڑھتے جارہے ہیں جبکہ بعض سعودی نواز میڈیا چینلز مسلسل آل سعود کی منافقانہ پالیسیوں پر پردہ ڈال رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق عالم اسلام اسرائیل کو اپنا بڑا دشمن قرار دیتا ہے اور خصوصاً عرب ممالک فلسطین سے ہمدردی جتانے کی خاطر اسرائیل دشمنی کی باتیں بھی کرتے ہیں، تاہم اسرائیلی میڈیا نے سعودی عرب کی ایک اہم حکومتی شخصیت کے خفیہ دورہ اسرائیل کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے کہ پورا عالم اسلام ورطہ حیرت میں ہے۔

اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کی ایک انتہائی طاقتور شخصیت نے چند دن قبل ایک خاص پیغام پہنچانے کے لئے اسرائیل کا خفیہ دورہ کیا ہے۔

ویب سائٹ مڈل ایسٹ مانیٹر کی رپورٹ کے مطابق وائس آف اسرائیل ریڈیو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک سعودی شہزادے نے چند دن قبل اسرائیل کا خفیہ دورہ کیا ہے۔

ریڈیو سٹیشن نے اپنے نمائندے کے حوالے سے بتایا، "شاہی دربار سے تعلق رکھنے والے شہزادے نے چند دن قبل اسرائیل کا خفیہ دورہ کیا جس کے دوران سینئر اسرائیلی حکام سے خطے میں امن وامان کو فروغ دینے کے متعلق بات چیت کی گئی۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اور وزارت خارجہ کے دفاتر نے اس معاملے پر تبصرے سے معذرت کی ہے۔

ریڈیو سٹیشن نے بدھ کے روز یہ خبر بھی دی تھی کہ اسرائیلی وزیراعظم نے ایک اعلیٰ سطحی خلیجی عہدیدار سے بات کی ہے تاہم اس عہدیدار کا نام نہیں بتایا گیا تھا۔

یہ خبر ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے کہ جب ایک دن قبل اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ عرب ممالک کے ساتھ تعلقات جیسے اب ہیں پہلے اس کی مثال نہیں ملتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عرب ممالک کے ساتھ جیسی صورتحال ہے ایسی پہلے کبھی نہیں تھی، حتیٰ کہ اس وقت بھی جب ہم نے ان کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کئے۔ عرب ممالک کے ساتھ تعلقات اور تعاون مختلف سطحوں پر ہے، اگرچہ یہ تاحال سطح پر نظر نہیں آرہا۔ اسرائیل کی تاریخ کے پہلے کسی بھی دور کی نسبت اب بہت کچھ بڑھ کر ہورہا ہے۔ یہ بہت بڑی تبدیلی ہے۔ سب کچھ بدل رہا ہے۔“

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بعض میڈیا رپورٹس میں یہ تاثر بھی دیا گیا ہے کہ اسرائیل کا خفیہ دورہ کرنے والی اہم شخصیت کوئی اور نہیں بلکہ خود ولی عہد محمد بن سلمان ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی نواز ذرائع ابلاغ عرب شہزادے کے اس دورے پر تنقید کے بجائے آل سعود کی منافقانہ پالیسیوں پر مسلسل پردہ پوشی سے کام لے رہے ہیں۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ دورہ دنیا میں امن و استحکام اور مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان تلخی کو کم کرنے کی خاطر کی گیا ہے تو آل سعود ان تعلقات کو برملا کیوں نہیں کررہے ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری