یمن جنگ؛ ماہ اگست میں جارح سعودی اتحاد کو کتنا نقصان اٹھانا پڑا ؟


یمن جنگ؛ ماہ اگست میں جارح سعودی اتحاد کو کتنا نقصان اٹھانا پڑا ؟

اگست 2017 کے دوران یمن پر مسلط کردہ جنگ میں جارح سعودی و اتحادی افواج کے ہونے والے فوجی نقصانات کے اعداد و شمار کو ملاحظہ فرمائیں۔

خبر رساں ادارہ تسنیم: اگست 2017 میں جارح سعودی و اتحادی افواج  کو یمنی افواج اور عوامی رضاکار فورس بشمول انصارالله کی جوابی دفاعی کاروائیوں سے ہونے والے فوجی نقصانات کے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں جس کے مطابق جارح افواج کی 113 فوجی گاڑیاں، 7 مختلف قسم کے ٹینک جن میں ابرام ٹینک بھی شامل ہیں اور 69 دیگر فوجی مشینری تباہ ہوگئی ہیں۔

اس کے علاوہ یمنی افواج اور عوامی رضاکار فورس، متحدہ عرب امارات کا ایک سمندری جنگی جہاز، تین لڑاکا طیارے، ایک حملہ آور ڈرون طیارہ اور دو امریکی ساختہ بلیک ھاک ھیلی کاپٹر بھی تباہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

میدانی جنگی کاروائیوں میں یمنی افواج اور عوامی رضاکار فورس نے اگست 2017 میں سعودی و اتحادی افواج کی جارحیت کے جواب میں ان کے دو بڑے اسلحہ ڈپو، 45 فوجی بلڈوزرز بھی تباہ کردیے ہیں جس کے نتیجے میں درجنوں جارح فوجی بھی ہلاک ہوگئے ہیں، جن کے اعداد و شمار پیش کرنے سے جارح افواج کی حکومتیں گریزاں ہیں۔

اعداد و شمار مزید بتاتے ہیں کہ اگست 2017 میں 22 سعودی و اتحادی فوجی ہلاک ہوئے ہیں جن میں نجران، جیزان اور اسیر کے علاقوں کے سعودی فوجی آفیسرز بھی شامل ہیں نیز 122 کرائے کے فوجی جن میں کی اکثریت سوڈانیوں پر مشتمل ہے، مختلف محاذوں پر یمنی افواج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوںکی جوابی کاروائیوں میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ 

اعداد و شمار کے مطابق یمنی افواج اور عوامی رضاکار فورس  نے سعودی و اتحادی افواج کی یمنی شہری علاقوں میں بدترین بمباری اور بےگناہ یمنی عوام بشمول بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنانے کے جواب میں سعودی و اتحادی جارح افواج پر اگست 2017 میں کل 278 ملکی ساختہ راکٹ، 242 کتیوشا راکٹ،  3 بیلسٹک میزائل اور 6 دیگر میزائل فائر کئے ہیں جس کے نتیجے میں جارح افواج کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔

واضح رہے کہ یمن پر سعودی جارحیت کو ڈھائی سال ہوچکے ہیں اور مختلف دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب یمن کے خطرناک جنگی دلدل میں بُری طرح پھنس چکا ہے آل سعود کو اس بات کی توقع نہ تھی کہ یمنی عوام اپنی مقاومت اور استقامت سے اُسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیگی یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب یمن میں اسپتالوں، اسکولوں، رہائشی علاقوں، ایئرپورٹس، پانی و غذائی ذخیروں اور طبی مراکز کو جارحیت کا نشانہ بنا کر اور اس ملک کا ظالمانہ محاصرہ کر کے یمنی عوام سے اپنی شکست کا بدلہ لینے کی کوشش کررہا ہے۔

مگر بقول شاعر؛

پھلتی نہیں ہے شاخ ستم اس زمین پر

تاریخ جانتی ہے زمانہ گواہ ہے

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری