مجمع تشخیص مصلحت نظام کے اراکین انقلابی رہ کر ہی انقلاب کے لئے کام کریں


مجمع تشخیص مصلحت نظام کے اراکین انقلابی رہ کر ہی انقلاب کے لئے کام کریں

امام خامنہ ای نے تشخیص مصلحت نظام کونسل کو امام خمینی کی ایک عظیم شاہکار قرار دیتے ہوئے کہا: "تشخیص مصحلت یعنی قومی مصلحتوں کی پہچان، جامع سیاسی امور میں مشاورت کرنا، ملک میں کسی بھی دشواری کا راہ حل ڈھونڈنے کا نام ہے بنابریں اس کونسل کے لئے ضروری ہے کہ سو فیصد انقلابی رہ کر ہی انقلاب کے لئے کام کرے۔

تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے آج مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سربراہ اور اراکین نے ملاقات کا شرف حاصل کیا۔

امام خامنہ ای نے مجمع تشخیص مصلحت نظام کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا کہ اس نظام کو امام خمینی نے متعارف کروایا ہے یہ امام راحل کی ایک عظیم شاہکار ہے، تشخیص مصحلت یعنی قومی مصلحتوں کی پہچان، جامع سیاسی امور میں مشاورت کرنا، ملک میں کسی بھی دشواری کا راہ حل ڈھونڈنا اس کونسل کا کام ہے اور اس کونسل کے لئے ضروری ہے کہ سو فیصد انقلابی رہ کر ہی انقلاب کے لئے کام کرے۔

امام خامنہ ای نے مجمع تشخیص مصلحت نظام کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "ایسا طرز عمل اپنائیں جو دقیق، مضبوط، عین مطابق اور فائدہ مند ہو تاکہ مختصر مدت کے بعد دوبارہ اصلاح یا تجدید نظر کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔

رہبر معظم نے تاکید کرتے ہوئے کہا: "تشخیص مصلحت نظام کونسل امام خمینی کی یادگار اور انقلاب اسلامی کی شاہکار میں سے ایک ہے اس کونسل کا ملکی سیاست میں اہم کردار ہے۔"

سپریم لیڈر نے مزید کہا: "مجمع کے اراکین کو چاہئے کہ امام خمینی رح کے تفکرات اور خیالات کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلے کریں انقلابی سوچ اور عمل کے ذریعے ملک کے لئے کام کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے خطاب کے اختتام میں مجمع کے سربراہ چیئرمین آیت الله هاشمی شاهرودی اور گذشتہ دور کے اراکین کی خدمات پر شکریہ ادا کرتے ہوئے فرمایا: مجمع تشخیص مصلحت نظام کے نئے مرحلے میں بھی اراکین کو جلسات میں سنجیدگی کے ساتھ شرکت کرنی چاہیے اور موضوعات کا دقیق اور ماہرانہ جائزہ لیکرنشاط اور شادابی کے ساتھ اپنی ذمہ داری پر عمل کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ 44 اراکین پر مشتمل تشخیص مصلحت نظام کونسل اسلامی جمہوری ایران میں ایک اہم اور طاقتور ادارہ ہے۔

یہ کونسل 1988ء میں امام خمینی رح کے حکم سے پارلیمنٹ اور گارڈین کونسل کے درمیان قانون سازی کے حوالے سے پیدا ہونے والے تنازعات کے حل کے لئے بنائی گئی تھی۔

اس کونسل میں حکومت کے تینوں شعبوں کے سربراہ اور گارڈین کونسل کے مذہبی ارکان شامل ہیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری