ابو ظہبی اور ریاض یمنی میزائلوں کے نشانے پر ہیں، الحوثی


ابو ظہبی اور ریاض یمنی میزائلوں کے نشانے پر ہیں، الحوثی

یمن میں انصار اللہ تحریک کے رہنما کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمنی بلیسٹک میزائلوں کے نشانے پر ہیں جبکہ یمن کے ڈرون طیارے جلد ہی سعودی عرب میں اپنے مقاصد پر بمباری کریں گے۔

تسنیم نیوز نے المنار کے حوالے سے بتایا ہے کہ انصار اللہ کے رہنما سید عبدالمالک بدر الدین الحوثی نے ٹی وی پر یمنی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمنی بلیسٹک میزائل نہایت آسانی کے ساتھ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ یمن کے بیلیسٹک میزائل کے نشانے پر ہیں۔

سید عبدالمالک الحوثی نے غیر ملکی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ  متحدہ عرب امارات کو محفوظ ملک نہ سمجھیں۔

الحوثی نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکام کے ہوش اڑاتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے تمام تیل کے مراکز یمنی میزائل کے نشانے پر ہیں اگر یمن کے خلاف جارحیت کو بند نہ کیا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

عبدالملک نے مزید کہا کہ یمنی ڈورن طیارے سعودی عرب کے اندر کارروائی کرنے کے قابل ہیں اور عنقریب سعودی فوجی ٹھکانوں پر بمباری کریں گے۔

انصاراللہ کے رہنما کا کہنا ہے کہ یمنی ڈرون طیارے اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ سعودی عرب کے سرحدوں کے اندر سینکڑوں کلومیٹر تک دراندازی کر چکے ہیں اب سعودی سرحد کے اندر باقاعدہ طور پر بمباری کریں گے۔

الحوثی نے یمن کے ساحل پر موجود سعودی اتحادی افواج کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ الحدیدہ کے قریب آنے کی غلطی نہ کرے ورنہ انہیں یمنی فوج کی سخت جوابی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے سعودی حکام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر تیل کے مراکز کو محفوظ رکھنا ہے تو الحدیدہ کے قریب آنے کی کوشش نہ کرے۔

واضح رہے کہ عبدالملک کے بیان کے بعد سعودی اور متحدہ عرب امارات کے حکام کی نیندیں اڑ گئیں ہیں۔

خیال رہے کہ یمن عرب دنیا کا طویل عرصے سے ایک ایسا غریب ترین ملک رہا ہے جو ہمیشہ سے تنازعات اور جنگوں کا شکار رہا ہے لیکن سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ جو مارچ 2015 ء میں شروع ہوئی، اپنے اہداف حاصل کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔

سعودی اتحاد کے فضائی حملوں میں یمن کا بنیادی ڈھانچہ خاص کر اہم بندرگاہیں، اہم پل، اسپتال، طبعی مراکز، نجی اور غیر نجی فیکٹریاں پوری طرح تباہ ہوگئی ہیں۔

یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے لیکن آل سعود حکومت، عالمی برادری کے احتجاج کی پرواہ کئے بغیر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے عوام کی انقلابی تحریک کو کچلنے اور معزول صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے بہانے یمن پر جارحانہ حملے شروع کئے تھے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری