سعودی وزیر خارجہ نے مسلمانوں کے درمیان ایک نئی جنگ کی نوید سنادی


سعودی وزیر خارجہ نے مسلمانوں کے درمیان ایک نئی جنگ کی نوید سنادی

سعودی وزیرخارجہ نے ایسی حالت میں عراق کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے فیصلے سے ایک نئی جنگ چھڑنے کے خطرے سے خبردار کیا ہے کہ ماہرین کرد ریفرنڈم کو امریکی بلاک کی جانب سے خطے میں ایک نئی سازش قرار دے رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق الریاض نیوز پیپر کے مطابق عادل جبیر نے نیویارک میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بارزانی کے عراق کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے فیصلے سے عراق میں نئی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

الجبیر نے کہا ہے کہ کہ دوسرے ممالک کی عراق میں مداخلت سے بغداد اور اربیل میں جنگ کا خطرہ ہے جو کسی بھی ملک کے فائدہ میں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ جنگ ہوئی تو عراق پہلے سے زیادہ ویران ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ حالات مرکزی حکومت کی کمزوری، بارزانی کی ناممکن خواہش، اور دوسرے ممالک کی مداخلت کی وجہ سے پیدا ہوگئے ہیں۔

الجبیر نے کہا کہ لگتا ہے بارزانی کو عراق کے اہلسنت کی پرواہ نہیں ہے، کردوں اور اہلسنت کے جائز مطالبات کو اپنے ذاتی مفادات پر قربان نہ کیا جائے، اس ریفرنڈم کو ملتوی کرنے سے شاید یہ بحران ختم ہو سکے۔

واضح رہے کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ کردوں کی جانب سے عراق کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش امریکی بلاک کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری