بھارتی تحقیقاتی ادارے "این آئی اے" کی جانب سے کشمیری تاجروں کی پوچھ گچھ کے خلاف وادی میں مکمل ہڑتال


بھارتی تحقیقاتی ادارے "این آئی اے" کی جانب سے کشمیری تاجروں کی پوچھ گچھ کے خلاف وادی میں مکمل ہڑتال

تاجر انجمنوں کی کال پر آج وادی کشمیر میں ہمہ گیر ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق سرینگر کے ساتھ ساتھ تمام دیگر اضلاع میں ہڑتال کا اثر دیکھنے کو ملا، قریب ہر ضلع میں روزمرہ کی زندگی بری طرح متاثر ہوگئی ہے۔

تاجر انجمنوں کے کہنے پر کی گئی اس ہڑتال کو مشترکہ مزاحمتی قیادت کی حمائت بھی حاصل ہے۔ یہ ہڑتال مرکزی تفتیشی ایجنسی این آئی اے کی جانب سے مبینہ طور تاجروں کو "ہراساں" کرنے کے خلاف کی گئی۔

یاد رہے بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے "فنڈنگ کیس" کے سلسلے میں ٹریڈ لیڈر محمد یٰسین خان کو آج پوچھ گچھ کے لئے نئی دلی طلب کیا ہے۔

این آئی اے کا کہنا ہے کہ وادی میں حالات خراب کرانے کے لئے فنڈنگ کی جاتی رہی ہے۔ اس ضمن میں این آئی اے نے ایک کیس درج کرکے سات حریت لیڈروں سمیت متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا ہے جن سے تحقیقات کی جاچکی ہے۔

آج این آئی اے نے سید علی گیلانی کے بیٹے نسیم گیلانی، ٹریڈ لیڈر یٰسین خان اور کشمیر یونیوررسٹی کے طالب علم اعلیٰ فاضلی کو پوچھ گچھ کے لئے دلی طلب کیا ہے جبکہ ہمہ گیر ہڑتال کے دوران ٹرین سروس بھی معطل ہے۔

حکام کے مطابق کسی امکانی پیچیدہ صورت حال کے پیش نظر ٹرین بانہال، بارہمولہ ٹرین سروس بھِ آج معطل کردی گئی ہے۔ مزاحمتی قیادت حریت کانفرنس نے بھی اس ہڑتال کی بھرپور حمایت کی ہے۔

کشمیری تاجروں کی اپیل پر ہمہ گیر ہڑتال کے دوران حکام نے سوموار کو سرینگر شہر کے حساس علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت پر قدغنیں لگادیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ممکنہ احتجاجی مظاہروں سے نمٹنے کے لئے کیا گیا چنانچہ لوگوں کی نقل و حرکت روکنے کے لئے شہر کے حساس علاقوں میں سڑکوں پر جگہ جگہ خار دار تاریں بچھادی گئی ہیں اور سیکورٹی کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ یہ پابندیاں شہر کے حساس علاقوں نوہٹہ، خانیار، صفاکدل اور مائسمہ پولیسا سٹیشنز کے تحت آنے والے علاقوں میں عائد کردی گئی ہیں۔

ہڑتال کے پیش نظر سڑکوں سے ٹریفک غائب البتہ پرائیوٹ گاڑیوں کی نقل و حمل دیکھنے کو ملی، وادی کے تمام پرائیویٹ اسکول اور کاروباری ادارے مکمل طور پر بند رہے اور سرکاری دفاتر میں بھی کام کاج متاثر رہا۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری