عمران خان نے امریکہ کو طالبان سے لڑنے کی بجائے پاکستان کے تعاون سے مذاکرات کرنے کا مشورہ دیدیا


عمران خان نے امریکہ کو طالبان سے لڑنے کی بجائے پاکستان کے تعاون سے مذاکرات کرنے کا مشورہ دیدیا

عمران خان نے امریکی صدر کی جانب سے دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ درحقیقت افغانستان میں طالبان کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں اور افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گرد حملے کیے جاتے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا طالبان کو ختم کرنے کی بجائے پاکستان کی مدد سے ان سے مذاکرات کرے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا کو طالبان کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے پاکستان کی مدد سے ان سے مذاکرات کرنے چاہیے۔

عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کو اس الزام سے بہت تکلیف ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت افغانستان میں طالبان کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں اور افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گرد حملے کیے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ 22 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان، پاکستان اور جنوبی ایشیاء کے حوالے سے نئی امریکی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے افغانستان میں مزید ہزاروں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کا عندیہ دیتے ہوئے پاکستان پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام لگایا تھا۔

اپنے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔ امداد میں کمی کی دھمکی دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کو اربوں ڈالر ادا کرتے ہیں مگر پھر بھی پاکستان نے اُن ہی دہشت گردوں کو پناہ دے رکھی ہے جن کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری