کرد ریفرنڈم کے حوالے سے عراق اور ترکی کے وزارائے اعظم کی اہم گفتگو


کرد ریفرنڈم کے حوالے سے عراق اور ترکی کے وزارائے اعظم کی اہم گفتگو

عراقی وزیراعظم نے ترک ہم منصب سے ٹیلیفون پر کرد ریفرنڈم کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔

تسنیم نیوز نے آناتولی کے حوالے سے بتایا ہے کہ کرد ریفرنڈم کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے عراقی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔

دونوں رہنماؤں نے کردستان ریفرنڈم کو غیرقانونی اور غیرقابل قبول قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

حیدر العبادی نے عراقی علاقے کردستان کے صدر مسعود بارزانی کے ریفرنڈم کرانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کردستان میں ریفرنڈم کا انعقاد آئین کی خلاف ورزی ہے اور بغداد حکومت اسے مسترد کرتی ہے۔

ترک پارلیمنٹ نے اس ریفرنڈم سے پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کے لیے سرحدی علاقوں میں فوجی مداخلت کی اجازت کا بل بھی منظور کر لیا ہے۔

دوسری جانب ایران نے کردستان جانے والی فضائی پروازیں روک دی ہیں۔

مغربی ممالک نے بھی اس ریفرنڈم پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ کردش علیحدگی پسند ریفرنڈم کمیٹی کا کہنا ہے کہ 72 فیصد لوگوں نےکردستان  کی آزادی کے حوالے سے ریفرنڈم میں حصہ لیا، جس میں سے 92 فیصد کردوں نے عراق سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا.

واضح رہے کہ عراقی صوبے کردستان میں عراق، ایران، ترکی اور دنیا کے کئی ممالک کی شدید مخالفت کے باجود ریفرنڈم کرایا گیا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری