8 اکتوبر 2008؛ ایک لاکھ افراد کو لقمہ اجل بنانے والے "آزاد کشمیر زلزلہ" کی یاد میں


8 اکتوبر 2008؛ ایک لاکھ افراد کو لقمہ اجل بنانے والے "آزاد کشمیر زلزلہ" کی یاد میں

آزاد کشمیر میں 8 اکتوبر 2005 کو آنے والے ہولناک زلزلے کو 12 سال بیت گئے۔ پاکستانی قوم اس سلسلے میں آج اپنے پیاروں کی بارہویں برسی آج منارہی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق 8 اکتوبر2005 کے شہداء کی بارہویں برسی آج منائی جارہی ہے۔ 12 سال قبل قیامت خیز زلزلہ میں بالاکوٹ کا 95 فیصد انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا تھا اور اتنا عرصہ ہونے کے باوجود نیو بالاکوٹ سٹی کی تعمیر کا منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔

زلزلے سے ہونے والی تباہی کی شدت کا اندازہ صرف اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ متاثرہ علاقوں کے باسی تاحال اپنے گھروں میں صحیح طریقے سے رہنے کے قابل نہیں ہوئے جب کہ سیکڑوں اسکول، تحصیل ہیڈ کوارٹراسپتال اوردیگرسرکاری ونجی عمارتیں آج بھی تعمیرنہ ہوسکیں۔ 

آزادکشمیرمیں مجموعی طورپر2800 کے قریب سرکاری تعلیمی ادارے تباہ ہوئے جب کہ تعمیرنو کے 7835 منصوبوں میں سے 2442 منصوبے تکمیل کے منتظرہیں۔

زلزلے کی بارویں برسی کے موقع پر مساجد میں دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا، قائم مقام وزیراعظم راجہ نثار نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے۔

خورشید حسن خورشید اسٹیڈیم میں مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا، شہدا کی یاد میں سائرن بجائے گئے اورایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، تقریب میں اعلی عسکری اور سول حکام کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جب کہ آزادکشمیر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہدا کی یادگارپرسلامی دی۔

واضح رہے کہ 2005 کے زلزلے میں تقریباً ایک لاکھ افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوئے جب کہ لاکھوں افراد کو بے گھر ہونے کا عذاب بھی سہنا پڑا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری