جوہری معاہدے پر نظرثانی کی اجازت کسی ملک کو نہیں دیں گے


جوہری معاہدے پر نظرثانی کی اجازت کسی ملک کو نہیں دیں گے

ایرانی پارلیمنٹ کی جوہری کمیٹی کے صدر نے کہا: امریکہ کو ایٹمی معاہدے کے کسی بھی مادے پر نظرثانی کی اجازت نہیں دی جائیگی کہ وہ جب چاہے اپنے مفاد میں نظرثانی شروع کردے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے نمائندے سے ایرانی پارلیمنٹ کی جوہری کمیٹی کے صدر حجت الاسلام ذوالنوری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی کمیشن نے اپنے مختلف بیانات میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر پابندی کے بارے میں اعتراف کیا ہے کہ امریکہ کو جوہری معاہدے کے کسی مادے پر نظرثانی کی اجازت نہیں دی جائیگی کہ وہ جب چاہے اپنے مفاد میں نظرثانی شروع کردے۔

انہوں نے تاکید کی کہ صرف عالمی جوہری کمیشن ہی ایٹمی معاہدے کی نگرانی اور جانچ پڑتال کا مرکز ہے۔

اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے ذوالنور نے مزید کہا کہ جوہری توانائی کمیشن کے سربراہ نے معاہدہ ہونے کے بعد آٹھ گزارشات پیش کی ہیں اور ایک مرتبہ بھی ایران کی اس معاہدے سے انحراف کے متعلق کبھی کوئی بات نہیں کی ہے۔

قم کے عوامی نمائندہ نے کمیٹی کے اجلاس میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے کو دو سال ہونے والے ہیں، ان دو سالوں میں اس معاہدے کے خلاف جو کچھ یہ ممالک کر سکتے تھے وہ سب کچھ انہوں نے کیا اور اسلامی جمہوریہ ایران ہرگز کسی ملک کو اس عالمی معاہدے پر نظرثانی کی اجازت نہیں دے گا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری