جنوبی افغانستان کے "معروف" نامی شہر پر طالبان کا دوبارہ قبضہ


جنوبی افغانستان کے "معروف" نامی شہر پر طالبان کا دوبارہ قبضہ

افغان ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوبی افغانستان کے صوبہ قندھار کے شہر "معروف" پر طالبان نے ایک بار پھر قبضہ کرلیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغان ذرائع نے ملک کے جنوبی صوبے قندھار کے اہم شہر معروف پر دوبارہ طالبان کے قبضے کی خبر دی ہے۔

طالبان کے ترجمان «قاری یوسف احمدی» کا کہنا ہے کہ افغان سیکورٹی کے 17 اہلکاروں کو گرفتار جبکہ 12 کو مار دیا گیا ہے۔

قاری یوسف احمدی نے کہا کہ طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں افغان اہلکاروں نے پسپائی اختیار کی اور جاتے جاتے کئی اہم حکومتی عمارتوں کو آگ لگا دی۔

قندھار کے صوبائی کونسل کے ایک رکن نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قندھار صوبے کے معروف نامی شہر پر طالبان حملہ کیا ہے اور اب پورے شہر پر طالبان کا ایک بار پھر قبضہ ہوگیا ہے۔

طالبان کے مسلح افراد اور افغان سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپوں کے بعد سیکورٹی فورسز نے پسپائی اختیار کی جس کے نتیجے میں شہر حکومت کے کنڑول سے خارج ہوگیا۔

دوسری جانب قندھار پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ معروف شہر افغان حکومت کے کنٹرول میں ہے اور طالبان کا دعویٰ من گھڑت اور جھوٹا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کے مسلح افراد نے پولیس اسٹیشن اور فوجی مراکز پر بھاری اور چھوٹے ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا جسے پسپا کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ معروف نامی شہر کا شمار قندھار صوبے کے بدامن ترین شہروں میں ہوتا ہے جو کہ قندھار سے 200 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

کچھ عرصہ قبل امریکہ نے صوبہ قندھار میں غیرملکی افواج کا دوسرا سب سے بڑا اڈہ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یاد رہے کہ معروف شہر کو چند روز قبل حکومتی فورسز نے طالبان کے قبضے سے آزاد کرانے کا دعویٰ کیا تھا۔

مقامی ذرائع نے اس سے پہلے بھی شمالی افغانستان کے "منگه‌جیک، آقچه، مردیان، درزاب، قوش‌تپه، فیض‌آباد و خانقاه" نامی علاقوں میں طالبان اور سیکورٹی فورسز کے درمیان گھمسان کی لڑائی کی خبر دیتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر امداد کی اپیل کی تھی۔

خیال رہے کہ روزانہ کی بنیاد پر طالبان کسی نہ کسی علاقے پر قابض ہو جاتے ہیں جبکہ افغان حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری