آل خلیفہ حکمرانوں کا سیاسی انتقام، جیلوں میں پندرہ ہزار بے گناہ شہری قید


آل خلیفہ حکمرانوں کا سیاسی انتقام، جیلوں میں پندرہ ہزار بے گناہ شہری قید

بحرینی آل خلیفہ حکمرانوں کی سیاسی انتقام کے تحت گذشتہ سات برسوں میں پندرہ ہزار بحرینی شہریوں کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال رکھا ہے جن میں دس فیصد تعداد خواتین اور بچوں پر مشتمل ہے ہے۔

بحرینی آل خلیفہ حکمرانوں کی سیاسی انتقام کے تحت گذشتہ سات برسوں میں پندرہ ہزار بحرینی شہریوں کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال رکھا ہے۔ ان زیر حراست قیدیوں کی دس فیصد تعداد خواتین اور بچوں پر مشتمل ہے ہے۔

بحرینی انسانی حقوق اور جمہوریت کے لئے صلح نامی ادارے کے سربراہ جواد فیروز نے کہا ہے کہ فروری دو ہزار گیارہ میں بحرینی مطالباتی تحریک کے آغاز سے اب تک پندرہ ہزار شہریوں کو جیلوں میں ڈالا جا چکا ہے اور انہیں وہاں بدترین ایذائیں دی جا رہی ہیں۔

جواد فیروز نے کہا ہے کہ بحرین کی جیلوں میں موجود قیدیوں کی حالت ہر روز بدتر ہوتی جا رہی ہے، انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بحرینی قیدیوں کی فریاد سنے۔

دریں اثنا بحرین کی انسانی حقوق تنظیم کے سربراہ باقر درویش نے کہا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کے کارندے بحرینی جیلوں کے اندر قیدیوں کو ایذائیں دینے کے لئے اکیس طریقوں کا استعمال کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بحرین کی الوفاق پارٹی کے سربراہ کا گذشتہ دنوں کہنا تھا کہ بحرین کے جیلوں میں 4000 سے زائد بے گناہ شہری قید ہیں۔

جمعیت الوفاق کے سربراہ کا کہنا ہے کہ آل خلیفہ کے سیکورٹی اہلکار قیدیوں پر بے جا تشدد کرتے ہیں اور ملک کے اکثر زندانوں میں کسی قسم کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے بہت سارے قیدیوں کی جان خطرے میں ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری