ٹویوٹا نے ایران کو گاڑیاں فروخت کرنے پر امریکہ سے معافی مانگ لی


ٹویوٹا نے ایران کو گاڑیاں فروخت کرنے پر امریکہ سے معافی مانگ لی

ٹویوٹا موٹرز کمپنی جاپان نے بھارت میں ایرانی سفارت خانے کو انڈین برانچ کے توسط سے گاڑیاں فروخت کرنے پر امریکہ سے معافی مانگ لی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے ٹیلیگراف کے حوالے سے بتایا ہے کہ ٹویوٹا موٹرز کمپنی جاپان نے اپنی بھارتی برانچ کے ذریعے انڈیا میں ایرانی سفارتخانے کو گاڑیاں بیچنے پر امریکہ سے معافی مانگ لی ہے۔

یہ گاڑیاں ٹویوٹا کیرلوسکر موٹرز انڈین برانچ کے توسط سے مالی سال 31 مارچ 2017 کو فروخت کی گئی تھیں۔

امریکی حکومت نے فروری 2013 سے بھارت میں امریکی اور بیرونی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ ہر قسم کی تجارت کرنے سے منع کیا ہے۔ یہ اقتصادی پابندیاں حتی ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی پابندی سے متعلق جولائی کے مہینے میں ٹرمپ کے بیان کے باوجود بھی جاری ہیں۔

امریکی قوانین کے مطابق جو بھی کمپنیاں امریکی سیکورٹیز اینڈ اکسچینج کمیشن کے ساتھ کام کرتی ہیں ان کو چاہئے کہ جس قسم کا بھی معاملہ اور قرارداد 6 فروری 2013 کے بعد ایران کیساتھ کیا ہے، اس کا واضح اعلان کریں۔

ٹویوٹا نے امریکی سیکورٹیز اینڈ اکسچینج کمیشن کے سامنے اعلان کیا ہے کہ یہ گاڑیاں ایرانی سفارتخانے کو ٹویوٹا کے ساتھ وابستہ ایک بھارتی کمپنی کے ذریعے بیچی گئی ہیں جس پر 2 میلین ین تقریبا 14 لاکھ بھارتی روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور ٹویوٹا کا منافع اس میں بہت کم تھا اور ٹویوٹا کو یقین تھا کہ معاملہ کمپنی اور اس کے ذیلی کمپنیوں کو  امریکی پابندیوں کی زد میں نہیں لائے گا۔  

اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ ٹویٹا کمپنی ایرانی سفارت خانے کو گاڑیاں فروخت کرنے کا عمل روکنے کیلئے پرعزم ہے۔

تاہم ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ جاپانی کمپنی نے یہ حکم بھارت کی ٹویوٹا کیرلوسکر کمپنی کو دیا ہے یا نہیں۔

اس بھارتی کپمنی کے دو گاڑیان تیار کرنے کے کارخانے ہیں جو سالانہ چار ہزار سے زائد گاڑیاں تیار کرتی ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری