الجبیر: قطر کی پالیسی کو تبدیل کر کے ایران کا مقابلہ کیا جاسکتاہ ہے


الجبیر: قطر کی پالیسی کو تبدیل کر کے ایران کا مقابلہ کیا جاسکتاہ ہے

سعودی عرب کے وزیرخارجہ نے کہا ہےکہ اگر ہم قطر کی پالیسی کو تبدیل کر لیں تو ایران کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم نے روسیالیوم سے نقل کیا ہے کہ سودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کے قطر ہمارے ملک کے لیے بڑا مسئلہ نہیں ہے۔

لندن میں ایک کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے الجبیر نے کہا کہ قطر کوئی اہم مسئلہ نہیں ہے، ایک چھوٹا سا مسئلہ ہے  اور ہمیں چاہیے کہ دوسرے موضوعات کو دیکھیں۔

الجبیر نے کہا کہ بعض انتہائی اہم مسائل موجود ہیں، سعودی عرب کو چاہیے کہ ان مسائل کو حل کرے، ان مسائل میں سے ایران، شام اور یمن کا مسائل انتہائی اہم ہیں۔

سعودی وزیرخارجہ نے قطر کے حامی خبر رساں  اداروں کی سعودیہ اور خلیج فارس بحران سے متعلق ریاض کے موقف کے بارے میں خبروں کو جھوٹ قرار دیا اور کہا کہ سعودی عرب دہشتگردوں کی مالی معاونت کو بند کرنے کی کوشش کرہا ہے اور یہ جو بعض ذرائع ابلاغ دہشتگردی سے متعلق اشتعال انگیز توضیحات پیش کر رہی ہیں، قابل قبول نہیں ہیں۔

الجبیر نے کہا کہ قطر ہر چیز سے پہلے اپنی مشکل کا اعتراف کرے اور اس کے بعد اس کو حل کرے، ہم کو سعودیہ میں مشکلات تھی تو ہم نے ان کا اعتراف کیا اور ان کو برطرف کردیا اور تربیت سمیت بینکنگ اور دیگر شعبوں کو بہتر بنانے کیلئے کوششوں کا آغاز کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قطر سوچ سمجھ کر قدم اٹھائے اور ایسے رویے کو جو ہماری کوششوں کو سبوتاژ کرے، کو تبدیل کرے۔

الجبیر نے کہا کہ اگ ہم قطر کی رفتار کو تبدیل کرلیں تو خلیج فارس تعاون کونسل میں قوی ہوگا اور اس سے ہم ایران اور دہشتگردی کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

یاد رہے کہ چار عرب ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے دہشتگردوں کی حمایت اور ایران سے قریبی روابط کی وجہ سے قطر کیساتھ  اپنے تعلقات منقطع اور اس پر اقتصادی پابندیاں  عائد کردی تھیں۔

ان چار ملکوں نے تعلقات کی بحالی کیلئے قطر کے ایران کے ساتھ روابط ختم کرنے کی شرط رکھی تھی اور الجزیرہ چینل کی بندش کو بھی لازمی قرار دیا تھا تاہم قطر اس بحران کی ابتدا سے ہی تاکید کرتا آیا ہے کہ معاشی محاصرہ کرنے والے ممالک قطر پر الزامات لگانے کے طریقے سے جھوٹے، بے بنیاد اور ناقابل اجرا شرائط کے ذریعے اس ملک کی حاکمیت پر تجاوز کررہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری