البغدادی ٹیکسی کے ذریعے عراق سے شام فرار


البغدادی ٹیکسی کے ذریعے عراق سے شام فرار

عراقی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ بدنام زمانہ دہشت گرد گروہ داعش کے سرغنہ ٹیکسی کے ذریعے عراق سے شام فرار ہو گیا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے روسیا الیوم کے حوالے سے بتایا ہے کہ صوبہ الانبار کے انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز اتوار کی دوپہر کو داعش کا سرغنہ "ابوبکر البغدادی" عراق سے شام فرار ہوگیا ہے۔

خبر رساں ادارے العراق کا کہنا ہے کہ جب فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے الانبار کے القائم شہر کو داعش سے آزاد کرایا تو ابوبکر البغدادی نے عراق چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور داعشی دہشت گردوں سے اپیل کی کہ القائم اور رواہ میں عراقی فوج کے خلاف جنگ جاری رکھیں۔

عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ البغدادی پیلے رنگ کی ٹیکسی میں عراق سے شام فرار ہوگیا ہے، ابوبکر البغدادی نے پیلی ٹیکسی کا استعمال اس لئے کیا تاکہ کوئی اس پر شک نہ کرے۔

خیال رہے کہ موصل کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے بغدادی غائب تھا اور مختلف موقعوں پر اس کی ہلاکت کے دعوے بھی کئے جاتے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ ابوبکر البغدادی کی موت کے بارے میں 2013 سے اب تک درجنوں بار متضاد خبریں آتی رہیں جبکہ رواں سال جنوری اور اپریل کے درمیان دو مرتبہ فضائی حملوں میں شدید زخمی ہونے اور ایک مرتبہ ہلاک ہونے کی خبریں بھی سامنے آئیں جو گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ غلط ثابت ہوئیں۔

اسی طرح 2016 میں برطانوی میڈیا میں یہ خبریں گردش کرتی رہیں کہ ابوبکر البغدادی کو عراق کے علاقے موصل میں زہر دے کر ہلاک کردیا گیا ہے تاہم یہ خبر بھی سچ ثابت نہ ہوسکی۔

دھیان رہے کہ شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے 11 جون کو روسی فضائیہ کے حوالے سے اعلان کیا تھا کہ شمالی شام میں رقہ کے نزدیک داعشی کمانڈروں کے اجلاس پر روسی بمباری میں ابوبکر البغدادی سمیت اس گروہ کے 7 دیگر کمانڈر بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

ان تمام خبروں کے باوجود بغدادی کے بارے میں ایک بار پھر زندہ عراق سے شام فرار ہونے کی خبر سامنے آگئی ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری