کرکوک؛ امریکی بیس کیمپ میں اجتماعی قبریں دریافت


کرکوک؛ امریکی بیس کیمپ میں اجتماعی قبریں دریافت

عراقی فورسز نے کرکوک کے علاقے الحویجہ میں امریکی بیس کیمپ میں سینکڑوں افراد کی اجتماعی قبریں دریافت کی ہیں جنہیں داعشی دہشتگردوں کی طرف سے پھانسی دی گئی تھی۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے فرانسیسی ذرائع ابلاغ  کے حوالے سے بتایا ہے کہ کرکوک کے گورنر راکان سعید نے اعلان کیا ہے کہ  سب سے آخر میں آزاد ہونے والے الحویجہ شہر کے نزدیک امریکی بیس کیمپ میں سینکڑوں لاشوں پر مشتمل اجتماعی قبریں دریافت  ہوئی ہیں۔

سعید نے کہا کہ ہم اب البکارہ بیس میں ہیں جو اس سے قبل امریکی ہیڈکوارٹر تھا اور داعشی دہشتگرد اسے پھانسی پر عملدرآمد کے لئے میدان کے طور پر استعمال کرتےتھے۔

دہشت گردوں نے ظلم و ستم کرتے ہوئے کم از کم 400 افراد کو پھانسی دی ان میں سے بعض کو سزائے موت کا لال لباس پہنایا گیا جبکہ بعض کو عام شہریوں کے لباس میں سولی پر چڑھایا گیا۔

دوسری طرف عراقی فوج کے کمانڈر مرتض لعیبی نے اعلان کیا ہے کہ عراقی افواج نے یہ اجتماعی قبریں عینی شاہدین کے ذریعے دریافت کی ہیں۔

لعیبی نے واضح کیا کہ دریافت شدہ اجتماعی قبروں کا مقام الحویجہ سے تین کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔

عینی شاہد راعی اغنام کا کہنا ہے کہ "میں خود دیکھ رہا تھا کہ داعشی دہشتگرد اپنے تین سالہ قبضے کے دوران گاڑیوں پر اس جگہ آتے اور گرفتار شدہ افراد کو کودے ہوئے گھڑے میں پھینکتے پھر ان کو گولی مار دی جاتی یا سر تن سے جدا کردیا جاتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ البکارہ بیس کے پاس 5 بڑی اجتماعی قبریں موجود ہیں جن کا تعلق داعش کے قید شدہ افراد سے ہے۔ داعشی دہشتگردوں نے ان میں سے بعض کو گولی مار کر قتل کیا جبکہ بعض افراد کا سر تن سے جدا یا انہیں زندہ آگ میں جلا دیا جاتا۔

یاد رہے کہ الحویجہ بغداد کے 24 کلو میٹر شمال میں واقعہ ہے اور گزشتہ مہینے چار سال کے بعد داعشی دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد ہوا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری