بحرین میں حکومت مخالف شیعہ عالم دین پر قطر کیلئے جاسوسی کے الزام پر مقدمہ


بحرین میں حکومت مخالف شیعہ عالم دین پر قطر کیلئے جاسوسی کے الزام پر مقدمہ

بحرین کی جمعیت الوفاق کے سیکریٹری جنرل پر قطر کیلئے جاسوسی کے الزام پر 27 نومبر سے مقدمہ چلایا جائےگا۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے روسیاالیوم کے حوالے سے بتایا ہے کہ بحرین کی آل خلیفہ حکومت کے اٹارنی جنرل نے اعلان کیا ہے کہ جمیعت الوفاق کے سیکریٹری جنرل شیخ علی سلمان پر قطر کے لئے جاسوسی کے الزام پر27نومبر سے مقدمہ چلایا جائےگا۔

بحرین کے اٹارنی جنرل کے بیان میں آیا ہے کہ جمعیت الوفاق کے سیکریٹری جنرل شیخ علی سلمان اور ان کے دو معاون حسن سلطان اور علی مهدی کو اعلیٰ کریمنل کورٹ میں اپنے الزامات کے جواب کےلیے پیش کیا جائے گا۔

آل خلیفہ کی حکومت نے جمعیت الوفاق کے سیکریٹری جنرل شیخ علی سلمان پر نئے الزامات لگائے ہیں۔

شیخ علی سلمان پر بحرین میں دشمن کارروائیاں اور ملک کے فوجی، سیاسی، معاشی اور قومی مفادات کو نقصان پہنچانے، بحرین میں قطر کےلیے جاسوسی جیسے بےبنیاد الزامات  لگائے گئے ہیں۔

بحرین کے اٹارنی جنرل نے شیخ سلمان کو جو اب بھی جیل میں قید ہیں، کو عرصہ پہلے عارضی طور پر قید کی سزا سنائی تھی جس کی مدت کے اختتام کے بعد موجودہ قید کی سزا کا حکم نافذالعمل ہوگا۔

جمعیت الوفاق کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ حسین الدیهی نے شیخ علی سلمان پر لگائےگئے تازہ الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آل خلیفہ کے شیخ علی سلمان پر الزامات غلط اور جھوٹ پر مبنی ہیں، جس کا مقصد بحرین اور قطر کے درمیان خلیج فارس کی بعض عرب ریاستوں اور قطر کے درمیان تنازعہ کے تناظر میں حساب برابر کرنا ہے۔

شیخ علی سلمان آل خلیفہ کی مخالف سیاسی پارٹی جمعیت الوفاق کے سیکریٹری جنرل ہیں جو 1990  کی دہائی میں ملک سے جلاوطن کر دیے گئے تھے اور 2001 میں اپنے ملک واپس آئے۔

شیخ علی سلمان نے الوفاق کے ایک سینیئر رہنما کے طور پر 2011 کے احتجاج میں ایک فعال کردار ادا کیا تھا اور ملک میں اصلاح کے لیے تحریک کی قیادت جاری رکھی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہےکہ شیخ علی سلمان دسمبر 2014 میں چند پرامن تقاریر کہ جس میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کیا گیاتھا، کی وجہ سےگرفتار ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری