سعودی مفتی کو تل ابیب آنے کی دعوت پر سوشل میڈیا پر فعال مسلمانوں کی شدید تنقید کا سامنا


سعودی مفتی کو تل ابیب آنے کی دعوت پر سوشل میڈیا پر فعال مسلمانوں کی شدید تنقید کا سامنا

سوشل میڈیا پر بعض مسلمان جوانوں نے سعودی مفتی کی اسرائیل کی حمایت پر اعتراض کرتے ہوئے لکھا ہے کہ لگتا ہے وہ کسی اسرائیلی مدرسے سے پڑھے ہوئے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسرائیلی وزیر«أیوب قراء» نے آل شیخ کا اسرائیل کی حمایت میں دیے جانے والے فتووں کے لیے شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

اسرائیلی وزیر کی سعودی مفتی کو مقبوضہ فلسطین (اسرائیل) کے دورے کی دعوت دینے پر سوشل میڈیا میں ان پر اعتراضات کیے جا رہے ہیں۔

اس وزیر نے پیر کو اپنے ٹوئیٹر اکاونٹ پر شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ کو تل ابیب کے دورے کی دعوت دی ہے۔

اس وزیر نے آل شیخ کا اسرائیل کی حمایت میں دیے جانے والے فتووں کے لیے شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سعودی مفتی اعظم نے اسرائیل کے ساتھ جنگ کو حرام اور حماس کو دہشت گرد گروہ قرار دیا ہے۔

ان کے اس فتوے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کہا جا رہا ہے کہ سعودی مفتی اسرائیلی مدرسے سے پڑھے ہوئے ہیں اور تعجب یہ ہے کہ سعودی حکومت نے دینی امور کیسے ان کے ہاتھ میں دیئے ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری