وزیرداخلہ کی مظاہرین سے ایک مرتبہ پھر پُر امن طور پر دھرنا ختم کرنے کی اپیل


وزیرداخلہ کی مظاہرین سے ایک مرتبہ پھر پُر امن طور پر دھرنا ختم کرنے کی اپیل

وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے اسلام آباد میں مذہبی جماعتوں کے دھرنے میں موجود شرکاء سے ایک مرتبہ پھر پُر امن طور پر دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے اسلام آباد میں مذہبی جماعتوں کے دھرنے میں موجود شرکاء سے ایک مرتبہ پھر پُر امن طور پر دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔

 وفاقی وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت بھی ختم نبوت کے حوالے سے اتنی ہی حساس ہے جتنے دھرنے والے ہیں تاہم یہاں یہ سوچنا کہ حکومت اس قانون پر سمجھوتہ کر لے گی، ممکن نہیں ہے۔

احسن اقبال  کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ختمِ نبوت کے قانون کی محافظ پاکستان کی پارلیمنٹ اور پاکستان کے عوام ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مظاہرین بے جا دھرنہ دے کر پاکستانیوں میں اشتعال پیدا کر رہے ہیں اور حقائق کے برخلاف پروپگینڈا میں مصروف ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں دھرنے کی وجہ سے 8 لاکھ سے زائد افراد محصور ہوگئے ہیں۔

انہوں نے مظاہرین سے کہا کہ عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جلسوں کو متاثر نہ کریں دھرنے سے عید میلاد النبی کا جلوس بھی متاثر ہوگا۔

وفاقی وزیر نے مذہبی جماعتوں کی جانب سے دیے گئے دھرنے میں شریک رہنماؤں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے والے اشتعال انگیز تقاریر سے اجتناب کریں۔

انہوں نے ملک بھر کے علماء سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کو کشیدگی کی جانب دھکیلنے کی کوششوں سے بچائیں۔

پاکستان کے آئین میں ختمِ نبوت کے قانون کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ قانون مزید سخت ہوگیا ہے بلکہ جو ابہام اس میں موجود تھا وہ بھی ختم کر دیا گیا ہے لہذا پُر امن طور پر دھرنے کو ختم کردیا جائے۔

خیال رہے کہ سنی تحریک اور تحریک لبیک پاکستان یا تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کے سیکڑوں رہنماؤں، کارکنوں اور حامیوں نے اسلام آباد کے فیض آباد انٹرچینج پر گذشتہ 13 روز سے زائد سے دھرنا دے رکھا ہے۔

دھرنے میں شامل مذہبی جماعتوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ حال ہی میں ختم نبوت کے حوالے سے حلف نامے میں کی جانے والی تبدیلی کے ذمہ داروں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں عہدوں سے ہٹائیں۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری