کشمیر میں داعش کا نام و نشان تک نہیں، ایس ساندھو


کشمیر میں داعش کا نام و نشان تک نہیں، ایس ساندھو

بھارت کی ریاستی پولیس کے سربراہ نے ایسی حالت میں کشمیر میں بہت جلد امن قائم ہونے کی امید ظاہر کی ہے کہ بھارتی فورسز کے تشدد سے آئے روز کشمیری جوان آزادی کے نام پر قربان ہوجاتے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق جموں و کشمیر میں لشکر طیبہ کی لیڈرشپ کا صفایا کرنے کا دعوٰی کرتے ہوئے فوج کی 15ویں کور کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل جے ایس ساندھو نے اس بات کا اعتراف کیا کہ سرحدوں پر سخت چوکسی کے باوجود بھی دراندازی ہو رہی ہے۔

ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر ایس پی وید نے وادی میں قیام امن کے لئے تشدد، جنگجویت اور منشیات کے خاتمے کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مقامی جنگجو اگر واپس آئیں گے، تو ان کی مدد کی جائے گی تاہم سرگرم جنگجوؤں کے خلاف آپریشن آل اوٹ جاری رہے گا۔

حاجن آپریشن کے بعد سرینگر کے چنار کور میں 15ویں کور کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل جے ایس ساندھو، ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر ایس پی ویدن اور انسپکٹر جنرل سی آر پی ایف ذوالفقار حسین نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں جنگجوؤں کے خلاف پائیداد آپریشن کی وجہ سے صورتحال میں غیر معمولی تبدیلی نظر آنی لگی۔

ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر ایس پی وید نے کشمیر میں بہت جلد امن قائم ہونے کی امید کرتے ہوئے کہا کہ بندوق اور انتہا پسندی سے کشمیر کو پاک کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا ’’وادی کشمیر کو دہشت، بندوق، منشیات سے صاف کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔ انہوں نے تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ’’امید کرتے ہیں کہ کشمیر تشدد سے بہت جلد پاک ہوگا‘‘۔ ایس پی وید نے کہا کہ حاجن میں امسال دہشت تھا اور گزشتہ روز کے آپریشن کے بعد اب وہ دہشت ختم ہوچکا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ پاکستان کو مقتولین کی نعشیں واپس لینے کے لئے کہا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کا تقاضا ہے کہ ان کے گھر والے لاشوں کی سپردگی کا دعویٰ کریں، تاکہ وہ اپنے بچوں کی آخری رسومات ادا کرسکیں، کیونکہ وہ بھی انسان ہی ہیں۔ پولیس کے سربراہ نے زکورہ میں حملے پر داعش کے دعوئے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اب تک یہ ثابت نہیں ہوا، مجھے نہیں لگ رہا ہے کہ یہاں داعش کی کوئی موجودگی ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری