کوئٹہ میں پھر دھماکہ، 4 افراد شہید 20 زخمی


کوئٹہ میں پھر دھماکہ، 4 افراد شہید 20 زخمی

صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے آج پھر دھماکے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دھماکے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 20 زخمی ہوگئے۔

دھماکے کے مقام کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی گاڑی سریاب روڈ سے گزر رہی تھی، جب دھماکے کے ذریعے اسے نشانہ بنایا گیا۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی امدادی اداروں کے رضا کار بھی اس مقام پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنا شروع کیا۔

دوسری جانب سول ہسپتال کے ترجمان وسیم بیگ کے مطابق دھماکے کے بعد ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی، متاثرہ مقام سے متعدد افراد کو شعبہ ایمرجنسی میں منتقل کیا گیا۔

انہوں نے 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جبکہ 20 زخمی بھی ہسپتال لائے گئے۔

یاد رہے کہ کوئٹہ میں پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور پولیس کے سینیئر افسران کو قتل کیا جاچکا ہے۔

کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں رواں ماہ 15 نومبر کو مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں قائم مقام ایس پی انوسٹی گیشن محمد الیاس، ان کی اہلیہ اور بیٹے سمیت خاندان کے چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس سے ایک ہفتہ قبل (9 نومبر کو) کوئٹہ کے حساس علاقے چمن روڈ پر قاتلانہ حملے میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) بلوچستان پولیس حامد شکیل جاں بحق ہوگئے تھے۔

ایس ایس پی نصیب اللہ کا کہنا تھا کہ دھماکے میں اے آئی جی ٹیلی کمیونیکیشنز حامد شکیل کے قافلے کو خودکش دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، جس میں ان کے علاوہ مزید 2 پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوئے۔

کوئٹہ کے فقیرمحمد روڑ پر گزشتہ ماہ فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا گیا تھا۔

قبل ازیں رواں سال 30 مئی کو کوئٹہ کے علاقے ہدہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) عمر الرحمٰن جاں بحق جبکہ ان کے بھتیجے سب انسپکٹر (ایس آئی) بلال شمس زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں میں سیکیورٹی اداروں نے امن عامہ کی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، تاہم شرپسند عناصر تخریبی کارروائیوں کی کوشش میں کامیاب ہو جاتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری (سی-پیک) میں بلوچستان کے اہم کردار کی وجہ سے حکام دیگر ممالک کے خفیہ اداروں پر حالات خراب کرنے کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔

اس حوالے سے صوبائی حکومت متعدد مرتبہ یہ دعویٰ کرچکی ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘، افغانستان کی خفیہ ایجنسی ’این ڈی ایس‘ کے ساتھ مل کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری