سال 2018 میں امریکہ کی عراق کیلئے نئی منصوبہ بندیاں


سال 2018 میں امریکہ کی عراق کیلئے نئی منصوبہ بندیاں

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ عراق کے آئندہ الیکشن میں ہر ممکن کوشش کرکے مداخلت کریگا اور اپنے فائدہ کے نتائج حاصل کرنے کیلئے کوشاں رہیگا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکہ کا ارادہ ہے کہ عراق کے الیکشن میں مداخلت کر کے اپنے فائدہ کے نتائج حاصل کریں۔

1- امریکہ نے اس الیکشن میں کامیابی کے لیے ابھی سے مذاکرات شروع کر دیے ہیں اور سیاسی اور فوج اصلاحات کا نعرہ بلند کیا ہے، تا کہ مذہبی مزاحمت کے خلاف اقدامات اٹھا سکے اور ان کی جگہ ٹیکنوکریٹس کو لانا چاہتے ہیں، اور اس کام کے لیے امریکہ یہ کام کر سکتا ہے:

الف) اسلامی گروہ خاص طور پر حشدالشعبی کو جنگی جنایت کار کا عنوان دیا جائے گا، اور ان کے کمانڈر کی ایک جعلی فہرست بنائی جائے گی، اور ان کی حکومت ان گروہوں کو شدت پسند قرار دے گی۔

ب) حشد شعبی کو الیکشن میں حصہ لینے سے روکنا، کیونکہ امریکہ کے علاوہ سعودیہ اور کچھ عراقی گروہ اس کے مخالف ہیں، اگرچہ حشدالشعبی میں بہت سے گروہ اس میں شامل ہونے سے پہلے سیاسی سرگرمیاں کرتے تھے، امریکہ اس بات سے پریشان ہے کہ حشدالشعبی کے الیکشن میں حصہ لینے سے ٹیکنوکریٹس کی حکومت کو نقصان ہو گا۔

2- امریکہ بدر عصائب، کتائب حزب اللہ اور کتائب سید الشہدا کو بھی الیکشن میں حصہ لینے سے روکنا چاہتا ہے، کیونکہ ان گروہوں نے بھی امریکہ کے لیے مسائل ایجاد کیے ہوئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق امریکہ عراق کے الیکشن میں شدت سے سرگرم ہے، اور سعودیہ اپنے ڈالروں کے ذریعے داعش کے ہاتھوں تباہ حال گروہوں کی مدد کر کے انہیں پھر سے جنم دے کر اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔

البتہ عراقی مرجعیت، امریکی منصوبے کو ناکام کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ اس کا ایک حل یہ بھی ہے کہ حکومت ایک قانون بنائے جس میں حشد شعبی کے کمانڈرز کو عالمی انصاف کے ادراے تعقیب نہ کر سکیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری