حکومتی آلہ کاروں کے دعوے دھرے رہ گئے/ دس ھزار کے قریب زائرین ایک بار پھر تفتان بارڈر پر پھنس گئے


حکومتی آلہ کاروں کے دعوے دھرے رہ گئے/ دس ھزار کے قریب زائرین ایک بار پھر تفتان بارڈر پر پھنس گئے

حکومتی عہدیداروں کے بلند و بالا دعوے ایک بار پھر دھرے رہ گئے، چہلم حسینی سے واپس پلٹنے والے دس ھزار کے قریب زائرین ایک بار پھر میں پھنس گئے ہیں جبکہ کانوائے کا تاحال کوئی انتظام نہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق چہلم حسینی سے واپس  پلٹنے والے دس ھزار کے قریب زائرین ایک بار پھر میں پھنس گئے۔

امیگریشن اور کانوائے کے انتظار میں بوڑھے، بچے اور خواتین کھلے آسمان تلے بے یار و مدگار، گرم بستروں میں نہیں بلکہ تفتان بارڈر پر ٹھنڈی راتوں میں زیر آسمان بڑی تعداد اس وقت موجود ہے۔

پانی کی بوند بوند کو زائرین امام عالی مقام علیہ السلام ترس رہے ہیں۔

جھنگ سے تعلق رکھنے والی ایک زائرہ، مشکلات برداشت کرنے کی سکت ختم ہوتے، دم توڑ گئیں۔

وفات پانے والی زائرہ کی لاش، اپنے ہی ملک میں غربت کے عالم میں، گاڑی کی ڈیگی میں رکھ کر کوئٹہ کیلئے روانہ کی گئی جبکہ ایمبولینس تک میسر نہ آسکی۔

یاد رہے کہ اربعین کے لئے جانے والے ہزاروں زائرین کو اس سے قبل بھی تفتان کے مقام پر کئی دنوں تک کرب سے گزارا گیا تھا، تاہم حکمران، مذہبی سیاستدان اور نام نہاد قائدین خاموش ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری