افغانستان میں بدترین شکست کے بعد اب امریکا پاکستان میں دہشتگردوں کو ختم کریگا


افغانستان میں بدترین شکست کے بعد اب امریکا پاکستان میں دہشتگردوں کو ختم کریگا

افغانستان میں 16 سال کی طویل المدت جنگ میں طالبان کیخلاف بدترین شکست کھانے کے بعد اب امریکا نے پاکستان میں دہشتگردوں کو ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پومپیو نے پاکستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ نہیں کرتا تو امریکہ خود کارروائی کرے گا۔ ہم پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کرنے کے لیے ہر وہ کام کریں گے جو کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی افواج کو افغانستان میں طالبان کے مقابلے میں بدترین شکست کا سامنا ہے۔

سی آئی اے ڈائریکٹر کی طرف سے پاکستان کو یہ دھمکی ایسے وقت میں دی گئی ہے جب امریکی وزیردفاع جم میٹس پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچ چکے ہیں جہاں وہ پاکستانی حکام سے افغانستان پر نئی امریکی حکمت عملی پر تعاون کا مطالبہ کریں گے۔

انگریزی اخبار ڈان نیوز کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سیمی میں ریگن نیشنل ڈیفنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے سی آئی اے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ وزیردفاع جم میٹس پاکستان پر امریکی صدر کے عزائم واضح کرنے کے لیے اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔ وہ پاکستانی حکام کو پیغام دیں گے کہ اگر وہ خود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کریں تو ہمیں بہت اچھا لگے گا کیونکہ پاکستان کے اندر موجود ان ٹھکانوں کی وجہ سے ہم افغانستان میں وہ کچھ نہیں کر پا رہے جو ہمیں کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی امریکی درخواست مسترد کر دیتا ہے تو پھر ہم خود کارروائی کریں گے اور پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کا خاتمہ یقینی بنائیںگے۔

اس موقع پر سی آئی اے کے سابق سربراہ لیون پینٹا نے بھی پاکستان کے خلاف خوب دل کھول کر بھڑاس نکالی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے ایک مسئلہ رہا ہے۔ وہ دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنا ہوا ہے۔ یہ دہشت گرد وہاں سے بارڈر عبور کرکے افغانستان میں حملے کرتے ہیں اور پھر واپس چلے جاتے ہیں۔ان دنوں جب میں وہاں تھا تو ہم نے پاکستان کو انہیں روکنے پر آمادہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن اس نے دہشت گردوں سے نمٹنے کے حوالے سے اپنی دوہری پالیسی جاری رکھی۔ ایک طرف وہ اپنے ملک میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کو ناپسند کرتے ہیں اور دوسری طرف افغانستان اور بھارت کے ساتھ معاملہ کرنے میں دہشت گردی کو بطور طاقت استعمال کرنے میں کچھ مضائقہ نہیں سمجھتے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری