یمنی سرکاری فوج نے سعودی اتحادی افواج کے ایک بڑے حملے کو پسپا کردیا


یمنی سرکاری فوج نے سعودی اتحادی افواج کے ایک بڑے حملے کو پسپا کردیا

یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے سعودی اتحادی افواج کے ایک بڑے حملے کو پسپا کردیا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے المنار کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمنی سرکاری فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے سعودی اتحادی افواج کے ایک بڑے حملے کو پسپا کرکے متعدد سعودی اہلکاروں کو ہلاک یا زخمی کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آل سعود کے اتحادی افواج نے جیزان کے علاقے کوہ قیس میں وسیع پیمانے پر حملوں کا آغاز کردیا تھا تاہم یمنی سرکاری فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے جوابی کارروائی کرکے تمام تر حملوں کو پسپا کردیا ہے۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے سعودی اتحادی افواج کو نجران کے الشرفہ نامی فوجی اڈے کی جانب پیش قدمی کرنے سے روک دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آل سعود کے اتحادی افواج نے الشرفہ فوجی اڈے پر قبضہ کرنے کی غرض سے بھاری ہتھیاروں اور فضائی مدد سے کارروائی کا آغاز کیا تھا تاہم یمنی فوج نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کئی سعودی اہلکاروں کو ہلاک یازخمی کردیا ہے۔

دوسری جانب یمنی فوج کی میزائل اور آرٹلری یونٹس نے جیزان کے علاقے وادی السرو پر کئی مارٹر گولے داغے ہیں جس کی وجہ سے آل سعود کی نیندیں اڑ گئی ہیں۔

یمنی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی لڑاکا طیارے روزانہ کی بنیاد پر یمن کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ حملے کرتے ہیں جس کا منہ توڑ جواب دینا ضروری ہے، جب تک یمن پر فضائی حملے بند نہیں کئے جاتے تب تک آل سعود کے خلاف جوابی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار کمیٹیوں نے اس ملک کے مفرور اور مستعفی صدر عبدربہ منصور ہادی کے آلہ کاروں کی جبھہ نھم کے یام نامی علاقے میں واقع الصمود پہاڑی کی طرف پیش قدمی کو روک دیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد آلہ کار ہلاک یا زخمی ہوگئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار کمیٹیوں نے صنعا کے شمال میں واقع نھم کے علاقے کے السفینہ پہاڑی کو سعودی آلہ کاروں سے واپس اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار کمیٹیوں نے حالیہ مہینوں کے دوران سعودی جارحیت کے جواب میں اپنی کارروائیوں میں شدت لائی ہے۔

یمن کیخلاف سعودی اتحاد کے حملوں میں تاحال ہزاروں نہتے شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری