امریکا افغانستان میں جنگی جرائم کا مرتکب اور فلسطینیوں کے قتل عام کا حامی


امریکا افغانستان میں جنگی جرائم کا مرتکب اور فلسطینیوں کے قتل عام کا حامی

افغان طالبان نے کہا ہے کہ امریکہ ایسی حالت میں صہیونیوں کی جانب سے فلسطینیوں پر جارحیت کی حمایت کی ہے کہ اس ملک نے افغان میڈیا کو کنٹرول کرکے وہاں بھی مظلوم کی آواز کو دبایا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اپنے فوجیوں کے افغانستان میں جنگی جرائم کے حوالے سے بین الاقوامی عدالتوں میں تحقیقات میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔

افغان طالبان کے بیان کے مطابق، امریکا اسی طرح کسی بھی تنظیم یا گروہ کو اس بات کی اجازت نہیں دے رہا کہ  وہ گزشتہ 70 سالوں سے فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کی تحقیقات کریں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جب بین الاقوامی عدالتیں اسرائیلی مظالم کے خلاف کوئی اقدام اٹھاتی ہیں یا فلسطینیوں کی افسوسناک صورتحال کے بارے میں بات کرتی ہیں تو امریکا ان کے خلاف سخت موقف اختیار کرلیتا ہے اور اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ غاصب اور ناجائز صہیونی ریاست کے خلاف کسی بھی طرح کا حکم جاری کیا جائے۔

افغان طالبان نے گزشتہ 16 برسوں سے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکیوں نے افغانستان پر قبضہ کرتے ہوئے روز اول سے ذرائع ابلاغ کو کنٹرول کیا ہوا ہے جس کے باعث مظلوم افغانوں کی آواز دب گئی ہے۔

افغان طالبان نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی افواج کی موجودگی سے اس ملک کے عوام تشدد، غربت اور بہت سے دیگر مسائل کا سامنا کر رہے ہیں لہذا ان مسائل سے نکلنے کے لئے تنہا راہ حل افغان عوام کی امریکی افواج کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری