بن سلمان ملک میں واقعی اصلاحات چاہتے ہیں تو مسلکی قیدیوں کو رہا کرے، واشنگٹن پوسٹ


بن سلمان ملک میں واقعی اصلاحات چاہتے ہیں تو مسلکی قیدیوں کو رہا کرے، واشنگٹن پوسٹ

معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے اداریے میں اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ سعودی حکومت مسلکی بنیاد پر اپنے ہی شہریوں کے خلاف طاقت کا بیجا استعمال کر رہی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کی جانب سے انجام پانے والے اصلاحاتی اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر بن سلمان واقعی طور پر ملک میں اصلاحات چاہتے ہیں تو سب سے پہلے عقیدہ کے بنیاد پر جیل جانے والوں کو رہا کرے۔

امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ بن سلمان ایک ریاکار شخص ہیں، سب کچھ دیکھاوے کے لئے کررہے ہیں اگر وہ ملک میں صحیح معنوں میں اصلاحات لانا چاہتے ہیں تو عقیدتی قیدیوں کو جیل سے آزاد کرے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں آزادی بیان کو دبایا جا رہا ہے ایسے ماحول میں ماڈرن ملک کی تعمیر ناممکن اور نامناسب عمل ہے۔

کرپشن کے خلاف سخت موقف اپنانے والے ولی عہد خود عیاشی اور کرپشن میں مبتلا ہیں۔ انہوںنےلیونارڈو ڈاؤنچی کی ایک معروف پینٹنگ 450 ملین ڈالر میں خرید کر فضول خرچی کی انتہا کردی ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے مزید لکھا ہے کہ اگر ولی عہد سعودی عرب کو ایک ماڈرن ملک میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو سیاسی اور نظریاتی مخالفین کو فوری طور پر جیل سے رہا کرے۔

اخبار نے مزید لکھا ہے کہ سعودی حکام نے سیاسی مخالفین کو قید کر رکھا ہے، یہاں تک کہ بلاگر اور انسانی حقوق  کےکارکن «رائف بدوی»کو آزادانہ طور پر اپنی رائے کا اظہار کرنے کے جرم میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں اس وقت کرپشن کے خلاف مہم جاری ہے، سعودی شاہ اور ولی عہد کی ایما پر 200 سے زائد افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں، ان میں سعودی شہزادے، سابق وزراء، بزنس ٹائیکون کے سربراہان اور کاروباری شخصیات شامل ہیں جو فی الوقت نظر بند ہیں۔

دوسری جانب سعودی حکام سیاسی اور عقیدتی مخالفین کے خلاف طاقت کا بھرپور استعمال کررہے ہیں، شیعہ رہنما آیۃ اللہ باقر النمر سمیت متعدد مخالفین کو پھانسی دی جا چکی ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری