اردو زبان علاقوں میں دفاع مقدس کے آثار کا پرجوش استقبال


اردو زبان علاقوں میں دفاع مقدس کے آثار کا پرجوش استقبال

ایران عراق جنگ کے 36 سال گزرگئے ہیں، اس مدت میں متعدد کتابیں اور مقالات لکھے گئے ہیں جن میں سے ایک "میں زندہ ہوں" نامی کتاب ہے جس کا اردو زبان میں بھی ترجمہ کیا جاچکا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امام سید علی خامنہ ای نے دفاع مقدس کو کبھی نہ ختم ہونے والے خزانے اور عظیم توانائیوں سے تعبیر کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ اس سے ثقافت، دین اور انقلاب اسلامی کی اقدار کی نشر و اشاعت کے لئے بھرپور طریقے سے استفادہ کیا جانا چاہیے۔

رہبر معظم نے دفاع مقدس کے بارے میں لکھی جانے والی ان تمام کتابوں اور مقالوں کا دوسری زبانوں میں ترجمہ کرنے کی تاکید کی تھی، جس کے بعد متعدد مقالوں اور کتابوں  خاص کر ''میں زندہ ہوں'' نامی کتاب کا باقاعدہ اردو زبان میں ترجمہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ امام خامنہ ای کا کہنا ہے کہ  دفاع مقدس کے سہارے ملک کے ادب کو غنی کیا جاسکتا ہے اور اسلامی معاشرے کو دین اور انقلاب کی حقیقی تعلیمات سے روشناس کرایا جاسکتا ہے۔

حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کتابوں کی تصنیف اور نشرواشاعت سے عوام کے علم و دانش، فہم اور تجزیے و تحلیل کی صلاحیت میں اضافہ نیز ان کی تہذیب و تمدن میں ارتقاء آسکتی ہے۔

"بروج" پبلکیشنز کے ڈائریکٹر سید صفر صالحی کا کہنا ہے کہ رہبر معظم کے فرمودات پر عمل کرتے ہوئے ہم نے دفاع مقدس کے بارے میں لکھی جانے والی کئی کتابوں کا اردو زبان میں ترجمہ شائع کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "میں زندہ ہوں" نامی کتاب کے اردو زبان میں 8ہزار نسخے شائع کئے گئے ہیں اور اردو زبان بولنے والے کئی علاقوں میں کتابخوانی کے مقابلے منعقد کئے گئے جس میں 3 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔

اردو میں ترجمہ ہونے والی کتابوں میں سے ایک، ''شهید برونسی'' کی زندگی کے بارے میں لکھی جانے والی کتاب بھی ہے جس کا پہلا ایڈیشن 2005 میں شائع ہوا، "خاک‌های نرم کوشک" نامی کتاب اردو کے علاوہ عربی، ترکی میں بھی ترجمہ ہوچکی ہے۔ اس کتاب کو اردو زبان قارئین کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی ہے۔ اس کے علاوہ "سلام بر ابراہیم" نامی کتاب کا بھی اردو میں ترجمہ موجود ہے اور ان دونوں کتابوں کا کتابخوانی مقابلہ بھی منعقد کیا گیا جس میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ 8 سالہ دفاع مقدس کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران میں سینکڑوں مقالے اور کتابیں لکھی جاچکی ہیں جن کا مطالعہ کرکے دشمن کے ساتھ مقابلہ کرنے کے بے پناہ تجربات حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری