ہندوانتہا پسندوں کا مسلمان نوجوان سے ملنے پر طالبات پر تشدد


ہندوانتہا پسندوں کا مسلمان نوجوان سے ملنے پر طالبات پر تشدد

بھارتی ریاست کرناٹکا میں انتہاپسند ہندوؤں نے ہم جماعت مسلمان نوجوان سے ملنے پر دو نو عمر ہندو طالبات کو بدترین تشدد کا نشانہ بناڈالا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق بھارتی شہر منگلورو میں ہندو انتہا پسندوں نے دو ہندو طالبات کو ہم جماعت مسلمان نوجوانوں سے ملنے پر تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ منگلورو کے پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور واقعے میں ملوث دو افرادکو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے،دونوں افراد نے خود کو ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل کا کارکن ظاہر کیا ہے۔

دوسری جانب واقعے کی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے جس میں صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ 4 افراد ناصرف مسلمان نوجوانوں بلکہ ہندو طالبات کو بھی تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں، اس موقع پر پولیس اہلکار بھی موجود تھا لیکن اس کی جانب سے روکے جانے کے باوجود ہندو انتہا پسند باز نہ آئے جب کہ ارد گرد کے لوگ بھی صرف تماشا ہی دیکھ رہے تھے۔

واضح رہے کہ انتہاپسند جماعت بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے بعد بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور پرتشدد واقعات تو معمول ٍبن گئے ہیں ۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری