برطانیہ میں اسلام ہراسی عروج پر؛ اسکول میں حجاب اور روزے رکھنے پر پابندی کا فیصلہ


برطانیہ میں اسلام ہراسی عروج پر؛ اسکول میں حجاب اور روزے رکھنے پر پابندی کا فیصلہ

برطانوی حکومت کے زیر انتظام ایک اسکول میں مسلمان طالبات کے حجاب پر پابندی عائد کردی گئی ہے جب کہ مسلمان طلبا و طالبات کے ماہ رمضان میں روزہ رکھنے پر بھی پابندی ہو گی۔

تفصیلات کے مطابق مذکورہ پابندیاں مشرقی لندن میں واقع سینٹ اسٹیفن اسکول میں عائد کی گئی ہے جس کی فنڈنگ ریاست کرتی ہے اور یہ برطانیہ کا پہلا اسکول ہے جہاں حجاب پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ مذکورہ اسکول نے 2016 میں آٹھ سال سے کم عمر کی طالبات پر حجاب لینے پر پابندی عائد کی تھی جب کہ رواں سال پابندی میں اضافہ کرتے ہوئے 11 سال سے کم عمر طالبات کے حجاب پہننے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

برطانوی حکومت نے اسکول انتظامیہ کو لکھے گئے خط میں حجاب لینے اور رمضان کے روزے رکھنے پر پابندی کے قانون کی پاسداری کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سخت اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب اسکول کی پرنسپل نے حکومت سے قانون میں نرمی برتنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں زیادہ تر پاکستانی ، بھارتی اور بنگلہ دیشی طلبا و طالبات زیرتعلیم ہیں جن کے کلچر میں حجاب لینا خصوصی اہمیت رکھتا ہے جس سے روکنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی بھی ہوسکتا ہے۔

برطانوی محکمہ تعلیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ہر اسکول کا انفرادی حق ہے کہ وہ روزے اور وہ حجاب لینے سے متعلق پالیسی مرتب کرنے میں مکمل آزاد ہیں البتہ یہ پالیسی محکمہ تعلیم کی جانب سے یونیفارم کے لیے وضع کی پالیسی کے زیر اثر ہونا چاہیئے جس کی خلاف ورزی پر ایکشن لیا جا سکتا ہے۔

خیال رہے دہشت گردی کے واقعات اور انتہا پسندی کے رجحان کا الزام لگا کر مسلمان کو پوری دنیا میں متنازعہ قوانین ذریعے عتاب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے مسلمان خواتین کے ذبردستی حجاب اتارنے کے تکلیف دہ واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری