سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس: شریف برادران کی طلبی کی درخواست فل بینچ کو ارسال


سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس: شریف برادران کی طلبی کی درخواست فل بینچ کو ارسال

لاہور ہائی کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کو طلب کرنے سے متعلق عوامی تحریک کی درخواست فل بینچ کو بھجوا دی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے پاکستان عوامی تحریک کے جواد حامد کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کا استغاثہ زیر ٹرائل ہے جبکہ ٹرائل کورٹ نے نواز شریف، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو طلب کرنے کی درخواست خارج کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق درخواست گزار نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے مرکزی ملزموں کو سانحہ میں طلب کرنے کی درخواست خارج کرکے ناانصافی کی ہے، لہٰذا ٹرائل کورٹ کا حکم کالعدم قرار دے کر نواز شریف، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو طلب کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست گزار نے مزید استدعا کی کہ نواز شریف، شہاز شریف اور رانا ثناء اللہ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ٹرائل کرنے کا حکم دیا جائے۔

سماعت کے دوران اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رانا کامران نے اعتراض اٹھایا کہ پہلے سے اس معاملے پر فل بینچ بن چکا ہے لہٰذا دو رکنی بینچ عوامی تحریک کی درخواست کی سماعت نہیں کرسکتا۔

جس پر عدالت نے تینوں رہنماؤں کو ماڈل ٹاؤن میں طلب کرنے سے متعلق درخواست فل بینچ کو بھیجنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاون میں تحریک منہاج القران کے مرکزی سیکریٹریٹ اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا، مگر پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے باعث 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 90 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔

بعدازاں حکومت نے اس واقعے کی انکوائری کروائی، تاہم آغاز میں رپورٹ کو منظرعام پر نہیں لایا گیا، تاہم لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب حکومت اس واقعے سے متعلق جسٹس باقر نجفی رپورٹ کو منظرعام پر لائی تھی۔

اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے چھپا ہوا سچ بے نقاب کردیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ فوری طور پر اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری