مولانا فضل الرحمٰن نے فاٹا انضمام کو امریکی ایجنڈا قرار دیدیا


مولانا فضل الرحمٰن نے فاٹا انضمام کو امریکی ایجنڈا قرار دیدیا

پشاور میں صوبائی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے قبائلی عوام کی رائے کا احترام کرتے ہوئے انضمام کا فیصلہ واپس لے لیا ہے، یہ عوام کی فتح ہے تاہم حکومت نے سپریم کونسل کی تجاویز بل میں شامل کرنیکی یقین دہانی کرائی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے حکمران قبائلی عوام کو نظر انداز کرکے اپنا فیصلہ مسلط کرنے کے اقدامات کررہے ہیں۔ اپنے آپ کو جمہوریت کے چیمپیئن کہنے والی سیاسی جماعتیں اور اسکے قائدین آج عوام کی رائے کو نظر انداز کرکے امریکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔

صوبائی سیکرٹریٹ پشاور میں صوبائی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ علماء کے لبادے میں کچھ قوتوں کو متحرک کرکے جمعیت علماء اسلام (ف) اور اس کی قوت کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں تجوریوں کے منہ کھول دیئے گئے ہیں۔ اعزازیہ کے نام پر علماء کو خریدنے کے بین الاقوامی ایجنڈے پر عمل پیرا صوبائی حکومت اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوگی اور ایسے اقدامات کی مزاحمت کرینگے۔

جمعیت کے سربراہ نے کہا کہ قبائل کے مستقبل کے حوالہ سے اسمبلی سے قانون منظور کرنے میں عجلت کی گئی اور چوری چھپے اسمبلی میں قانون لایا گیا اور اسپیکر نے ارکان اسمبلی کو یقین دلایا کہ فاٹا کا ایجنڈا آج پیش نہیں ہوگا۔

اس کے باوجو جمعیت نے ترمیم پیش کی لیکن بل کو منظور کیا گیا ہم انضمامی ایجنڈے کے علاوہ تمام تر اصلاحات اور اقدامات کے حق میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انضمام کے حوالہ سے حکومتی اقدمات امریکی ایجنڈے کا حصہ ہے حکومت امریکی دباؤ میں آکر اس قسم کے اقدامات کررہی ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت نے قبائلی عوام کی رائے کا احترام کرتے ہوئے انضمام کا فیصلہ واپس لے لیا ہے، یہ عوام کی فتح ہے تاہم حکومت نے سپریم کونسل کی تجاویز بل میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کے حوالہ سے جمعیت علماء اسلام (ف) نے سب سے پہلے اقدام اٹھا کر قائدین کو اکٹھا کیا اور اسکی بحالی کیلئے مشترکہ اجلاس بلاکر اصولی طور پر بحالی کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پختون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں گہری ہیں اور ان جڑوں کو کھوکھلا کرنے کیلئے کروڑوں ڈالر این جی اوز کے زریعے تقسیم کئے جارہے ہیں، مذہبی جوانوں کو اشتعال میں لاکر اپنے عزائم کی تکمیل کرنے والے علماء کرام کو خرید نہیں سکتے علماء کو خریدنے کے تمام حربے ناکام ہوچکے ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری