امریکی فوج کی مدد کے بغیر افغان فوج 6 ماہ تک بھی نہیں لڑ سکتی، اشرف غنی


امریکی فوج کی مدد کے بغیر افغان فوج 6 ماہ تک بھی نہیں لڑ سکتی، اشرف غنی

افغانستان میں امریکہ کی جانب سے ایک کھرب ڈالر خرچ کرنے اور 16 سال تک عالمی سطح پر طاقتور ترین افواج کی کارکردگی کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے جبکہ اس ملک کے صدر کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کی مدد کے بغیر افغان مسلح  افواج 6 مہینے تک بھی پا برجا نہیں رہ سکتیں۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے سی بی ایس کے حوالے سے بتایا ہے کہ  تاریخ کے اعتبار سے افغانستان جنگ، امریکہ کی طویل ترین جنگ ہے اور اس ملک کے سیکورٹی صورتحال کے بارے میں جاننے کے لئے آپ کو کابل جانے کی بھی کوئی ضرروت نہیں ہے بلکہ اس ملک کے صدر کا بیان ہی کافی ہے۔

دارالحکومت کابل کی سڑکیں اتنی خطرناک ہیں کہ کسی بھی امریکی کو سڑک کے ذریعے ائیرپورٹ تک جانے کی اجازت نہیں ہے، بلکہ وہ صرف ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہی ائیرپورٹ تک جا سکتے ہیں۔

افغان جنگ میں 2400 امریکی فوجی ہلاک اور ایک کھرب سے زائد ڈالر خرچ کئے گئے ہیں اس کے باوجود کابل آج بھی طالبان سمیت متعدد مخالفین کے محاصرے میں ہے۔

چند سال پہلے امریکی فوجی قافلے کابل شہر سے ائیرپورٹ تک گاڑیوں میں سفر کرتے تھے لیکن آج ہیلی کاپٹر کی کھڑکیوں سے کابل شہر کا نظارہ ہی کرسکتے ہیں۔

کابل میں امریکی فوجیوں کی طرز زندگی دیکھ کرآپ حیران رہ جائیں گے کہ وہ آہنی اور بلٹ پروف دیواروں کے پیچھے اپنی ڈیوٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں اور 2 کلومیٹر تک بھی پیدل جانے کی جرائت نہیں کرسکتے، اس صورتحال میں ہر کسی کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ امریکہ نے ایک کھرب ڈالر کہاں خرچ کئے اور وہ سولہ سال تک اس ملک میں کیا کرتا رہا؟

افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے کمانڈر جنرل جان نکولسن جنہوں نے افغانستان میں کسی بھی دوسرے امریکی کمانڈر سے زیادہ وقت گزارا ہے، کا کہنا ہے کہ افغانستان ایک جنگ زدہ ملک ہے اور اس کا دارالحکومت بھی ہرلمحہ دشمن کے حملوں کی زد میں ہوتاہے جس کی وجہ سے ہم زیادہ محتاط رہتے ہیں۔

نکولسن کا کہنا ہے کہ کابل میں زمینی راستے کا استعمال نہ کرنے کا مقصد نیٹو افواج کی جانوں کی حفاظت کرنا ہے لہذا کہیں بھی جانے کے لئے ہم زیادہ تر ہیلی کاپٹر کا ہی استعمال کرتےہیں۔

دوسری طرف افغان صدر نے سی بی ایس کو انٹرویو دیتے وئے کہتا ہے کہ حالیہ چار مہینوں کے دوران حکومت مخالف مسلح افراد کے ہاتھوں 2 ہزار 500 افغان سیکورٹی فورسز مارے گئے ہیں جبکہ 4 ہزار سے زائد شدید زخمی ہوچکے ہیں۔

جب اشرف غنی سے پوچھا گیا کہ کیا افغان حکومت امریکی فوج کی مدد کے بغیر چل سکے گی؟ تو ان کا جواب تھا کہ افغان مسلح افواج امریکی مدد کے بغیر چھے مہینے تک بھی نہیں چل سکتی ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری