کابل؛ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کے خلاف شواہد پیش


کابل؛ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کے خلاف شواہد پیش

کابل حکام نے ہمسایہ ملک پاکستان پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین  کے سامنے پاکستان کے خلاف شواہد پیش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، افغان صدارتی محل سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل حکام نے ہمسایہ ملک پاکستان پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بعض اراکین کے اجلاس میں پاکستان کے خلاف شواہد پیش کئے گئے ہیں۔

کابل حکام نے سلامتی کونسل کے اراکین سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کا بائیکاٹ کرکے اس پر پابندی عائد کی جائے۔

کابل حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان میں مداخلت کررہا ہے اور طالبان اور داعش سمیت مختلف مسلح افراد کی حمایت کر رہا ہے۔

افغان صدر اشرف غنی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین سے ملاقات میں مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان میں استحکام کو یقینی بنانے کیلئے پاکستان پر مزید دباؤ بڑھایا جائے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 رکنی وفد کابل کے دورے پر ہے جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور دیگر عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔

یاد رہے کہ امریکی، ہندوستانی اور افغان حکام اس سے قبل بھی کئی مرتبہ الزام لگا چکے ہیں کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے محفوظ اور خفیہ ٹھکانیں ہیں جہاں سے دہشت گرد افغانستان میں حملے کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ افغان حکام امریکہ اور بھارت سے ملکر پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام اور کمزور کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری