سانحہ ماڈل ٹاؤن کےخلاف متحدہ اپوزیشن کا اسٹیج تیار/ عمران خان و آصف زرداری بھی خطاب کریں گے


سانحہ ماڈل ٹاؤن کےخلاف متحدہ اپوزیشن کا اسٹیج تیار/ عمران خان و آصف زرداری بھی خطاب کریں گے

​​​​​​​سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف عوامی تحریک کی زیرقیادت متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہیں جبکہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ آج عمران خان اور آصف زرداری ایک ہی سٹیج سے خطاب کریں گے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی زیر قیادت متحدہ اپوزیشن کا احتجاج آج مال روڈ پر ہوگا،احتجاجی جلسے کےلئے پنجاب اسمبلی کے سامنے کنٹینر پر سٹیج کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں جبکہ کرسیاں، لائٹیں، جنریٹر اور دیگر سامان لگا دیا گیا ہے۔

جلسے کےلئے مال روڈ کے دونوں اطراف لائٹس کا بھی بندوبست کیا گیا ہے جبکہ احتجاج کی تیاریوں کے باعث مال روڈ سے ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک کا شدید دباؤہے،شاہراہ فاطمہ جناح،کچہری روڈ، ہال روڈ، کوپر روڈ، بوڑھ والا چوک اور ایجرٹن روڈ پر بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔

عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے احتجاجی جلسے کےلئے آج دوپہر 12 بجے کا وقت دیا ہے، جن کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اور عمران خان ایک ہی سٹیج سے خطاب کریں گے۔آصف علی زرداری کا خطاب دوپہر اور عمران کا خطاب مغرب کے قریب متوقع ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے باعث مال روڈاورملحقہ سڑکوں پرقائم تعلیمی ادارے اورتجارتی مراکزبندرہیں گے ،پنجاب حکومت نے صورتحال سے نمٹنے کیلئے رینجرزطلب کرلی ہے،دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے باعث ہسپتالوں کی انتظامیہ کوالرٹ کردیاگیا،تمام ڈاکٹروں کوڈیوٹی پرحاضرہونے کی ہدایت کر دی گئی اورچھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔

واضح رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا ہے کہ آج کا احتجاج ایک ہی کینٹینر پر ہوگا اور عمران خان و آصف زرداری ایک ہی اسٹیج سے خطاب کریں گے۔

لاہور میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اب حکمرانوں کو ہر صورت گھر جانا ہوگا ہم نے آئندہ کا لائحہ عمل تیار کرلیا ہے جس کا اعلان آج کیا جائے گا، آج ایک ہی کینٹینر میں رہ کر احتجاج کیا جائے گا جب کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق صدر آصف زرداری ایک ہی اسٹیج سے خطاب کریں گے۔

طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہم آئین توڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتے، ہم اس وقت ایک ہی ایجنڈے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر چل رہے ہیں، ہماری تحریک جمہوریت کی بحالی کی تحریک ہے، ہم حکمرانوں سے استعفے نہیں مانگ رہے انہیں خود استعفے دینےہوں گے، کل جو ہوگا وہ قوم دیکھ لے گی۔

دوسری جانب آصف زردای کا کہنا تھا کہ احتجاج کا مقصد پنجاب حکومت سے جان چھڑانا ہے کیوں کہ ان کو عوام کی کوئی فکر نہیں، صرف اپنے اقتدار کی فکر ہے اور آج یہ اپنی ملکیت بچانے کی کوشش کررہے ہیں  جب کہ میں نے اور میرے بیٹے نے ہمیشہ ملک میں جمہوریت کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے جب کہ الیکشن میں کسی جماعت سے اتحاد مشکل ہے البتہ الیکشن کے بعد اگر اتحاد ہوجائے تو الگ بات ہے۔

ادھر احتجاجی جلسہ رکوانے کے لیے دائر درخواست کی سماعت پہلے جسٹس فرخ عرفان کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 3 رکنی بنچ کو کرنا تھی تاہم جسٹس فرخ عرفان کی جانب سے ذاتی وجوہات کی بنا پر معذرت کرلینے کےبعد بنچ ٹوٹ گیا۔ نئے بنچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے پاس گیا تو جسٹس منصورعلی شاہ نے فوری طور پر نیا بنچ تشکیل دے دیا، نئے بنچ میں جسٹس فرخ عرفان کی جگہ جسٹس امین الدین شامل کئے گئے ہیں۔ جسٹس شاہد جمیل خان، جسٹس شاہد کریم اور جسٹس امین الدین  پر مشتمل بنچ اب کیس کی سماعت کرے گا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری