وزیراعلیٰ گلگت بلتستان آئینی صوبہ اور سی پیک کے خلاف ہیں/ آرمی چیف اپنا کردار ادا کرے، سید راحت حسین الحسینی


وزیراعلیٰ گلگت بلتستان آئینی صوبہ اور سی پیک کے خلاف ہیں/ آرمی چیف اپنا کردار ادا کرے، سید راحت حسین الحسینی

گلگت کے امام جمعہ و الجماعت سید راحت حسین الحسینی نے  وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو آئینی حقوق کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے آرمی چیف سے اپیل کیا ہے کہ وہ پاکستان کے وسیع تر مفاد اور سی پیک کے منصوبے کی کامیابی اورجی بی کو آئینی حقوق دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے علاقائی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گلگت میں مرکزی جامع مسجد کے امام جمعہ والجماعت سید راحت حسین الحسینی نے شہید سید ضیاء الدین رضوی اور ان کے ساتھیوں کی تیرہویں برسی کی مناسبت سے شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ماضی میں بھی پاک فوج نے ہی ملک کو مشکلات کے دلدل سے نکالا ہے اور اب بھی گلگت بلتستان کے عوام کی نظریں پاک فوج پر ہیں کیونکہ گلگت بلتستان کے عوام کی ستر سالہ مثالی اور لازوال قربانیوں کا صلہ آئینی صوبے کی شکل میں ہی دیا جاسکتا ہے۔

سید راحت حسین کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت،  گلگت بلتستان میں مختلف قسم کی تعصبات کو فروغ  کر امن و امان  کو تہہ تیغ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا سرکاری اداروں میں تعیناتیاں،ترقیاں اورذمہ داریاں اقرباء پروری اور پسند ناپسندی کی بنیاد پر کی جارہی ہیں اور عوام کی ملکیتی زمینوں کو خالصہ سرکارقرار دے کر ہتھیانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

سید راحت حسین الحسینی نے علاقے میں حکومت کی جانب سے عوام کی زمینوں پر ناجائز قبضے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: کہ ہم بتانا چاہتے ہیں کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور عوام کی ملکیتی زمینوں پر قبضہ کرنے سے باز رہے۔ 

سید راحت نے شہدا کانفرنس کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: صوبائی حکومت کی بد نیتی اور تعصب کی وجہ سے سانحہ ننگا پربت، سانحہ چلاس، سانحہ کوہستان اور سانحہ لولو سر کے مقدمات میں کسی قسم کی کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی اصل مجرموں پر کیس کرنے کے بجائے دوسرے معمولی کیسزکو فوجی عدالتوں میں منتقل کیا گیا جو تاریخ کی سنگین بد دیانتی ہے۔

گلگت کے امام جمعہ و الجماعت کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان خاص کرگلگت بلتستان کے خلاف عالمی طور پر سازشیں ہورہی ہیں عالمی طاقتیں گلگت بلتستان میں فرقہ واریت اور بدامنی پھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہیں جس کے لئے امریکہ،بھارت اور اسرائیل مختلف این جی اوز کے زریعے سرگرم ہیں۔

سید راحت نے مزید کہا: استکباری طاقتیں خطے میں اسلامی اقدار کی پامالی  کرکے منشیات، فحاشی اورعریانیت کو عام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

سید راحت نے گلگت بلتستان کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں بحیثیت ایک مسلمان قوم اسلامی اقدار کی حفاظت اور اسلامی ریاست کے استحکام و تحفظ کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔

شہدا کانفرنس کے عظیم اجتماع سے اسلامی تحریک پاکستان کے صوبائی جنرل سکریٹری شیخ مرزا علی نے بھی خطاب کیا اور انہوں نے صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا: گلگت بلتستان میں مسلکی بنیادوں پر اقدامات اور فیصلے کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے مسائل میں آئے روز اضافہ ہورہاہے۔

علامہ مرزاعلی کا کہنا تھا کہ ہر طرف دھرنے اور آئے روز احتجاج پہ احتجاج ہورہے ہیں حکومت کو اپنی طرز حکمرانی پر نظر دوڑانے کی ضرورت ہے۔

علامہ شیخ مرزاعلی نے مزید کہا: عوام حکومت کی کار کردگی سے خوش نہیں ہیں عوام کو شدید مسائل اور مشکلات کا سامناہے اس لیے احتجاج اور دھرنے دیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام 70سالوں سے الحاق پاکستان اور خطے کو ملک عزیز کا پانچواں صوبہ بنتے دیکھناچاہتے ہیں مگر انہیں سترسالوں سے آئینی حقوق سے محروم رکھاجارہاہے۔ 

شہید علامہ سید ضیاء الدین رضوی کی برسی کے عظیم اجتماع سے گلگت بلتستان کے دیگر مایہ ناز علماء نے بھی خطاب کیا جن میں مجلس وحدت المسلمین کے سابق صوبائی سیکریٹری جنرل شیخ نئیر عباس مصطفوی، شیخ خادم حسین، مولانا ذولفقارعلی ناصری وغیرہ شامل ہیں خطبا نے پاکستان کے استحکام کیلئے شہید آغا ضیاء الدین کے کردار کو قابل تحسین قرار دیا۔ 

کانفرنس کے اختتام پر متفقہ قرارداد پیش کی گئی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان میں امریکی چھتری تلے علاقائی و اسلامی ثقافت کے خلاف، بے حیائی اور بے پردگی کو فروغ دینے والے این جی اوز کی کارکردگی پر نظر رکھی جائے اور ان کی سرگرمیوں کو محدود کیا جائے۔

گلگت بلتستان میں منشیات کی مسلسل ترسیل کی روک تھام کیلئے فوری طور پر موثر اقدامات  کیے جائیں۔ 

گلگت بلتستان میں خواتین کیلئے الگ یونیورسٹی سمیت میڈیکل کالج اور انجینئرنگ یونیورسٹی کے قیام کا بھی مطالبہ کیاگیا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری