نیب کو اسحاق ڈار کے اعتراضات پر جواب داخل کرانے کی آخری مہلت


نیب کو اسحاق ڈار کے اعتراضات پر جواب داخل کرانے کی آخری مہلت

احتساب عدالت نے نیب کو اسحاق ڈار کے اعتراضات پر جواب داخل کرانے کا آخری موقع دیتے ہوئے استغاثہ کے چار گواہوں کو آئندہ سماعت پرطلب کرلیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی، سماعت کا آغاز ہوا تو جج محمد بشیر نے پراسیکیوٹر نیب سے استفسار کیا کہ عدالتی کارروائی پر جو حکم امتناع تھا اس کا کیا بنا جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کی پٹیشن خارج کر دی ہے۔

اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے کہا کہ اسحاق ڈار کی مرکزی پٹیشن ہی خارج ہو گئی ہے جب کہ ریفرنسز کے اٹھائیس میں سے دس گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں،جس پر احتساب عدالت کے جج نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر زیادہ سے زیادہ گواہان کو بلایا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے نیب کو اسحاق ڈار کی جانب سے دائر اعتراضات کا جواب داخل کرانے کے لئے آخری مہلت دیتے ہوئے اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت بائیس جنوری تک ملتوی کردی ہے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کی جانب سے منجمد ہجویری اکاؤنٹس کو بحال کرنے کی درخواست پر سماعت چوبیس جنوری تک ملتوی کردی ہے۔

واضح رہے کہ دو جنوری کو ہونے والی سماعت میں نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹرعمران شفیق نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی عدالت میں جمع کرائی اور عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کی کارروائی کے خلاف سترہ جنوری تک سٹے آرڈر جاری کررکھا ہے، جس پر عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت اٹھارہ جنوری تک ملتوی کردی تھی۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ اسحاق ڈار دل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور ان کا لندن میں علاج چل رہا ہے،میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرنے کے باوجود نیب کورٹ نے سابق وزیر خزانہ کو اشتہاری قرار دے دیا اور ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے، لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ نیب کورٹ کو سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کیخلاف کارروائی سے روکا جائے۔جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اسحاق ڈار اس ریفرنس میں واحد ملزم ہیں جس پر وکیل نے کہا کہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ اسحاق ڈار کارروائی سے بھاگ رہے ہیں، ہم عدالتی کارروائی سے بھاگنا نہیں چاہتے،وکیل قاضی مصباح نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار بیماری کے باعث بیرون ملک زیر علاج ہیں اور وہ نمائندے کے ذریعے ٹرائل چاہتے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد احتساب عدالت کو سترہ جنوری تک سابق وزیر خزانہ کے خلاف کارروائی روکنے کا حکم امتناع جاری کیا تھا۔
خیال رہے کہ احتساب عدالت نے گیارہ دسمبر کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران مسلسل غیر حاضری پر اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا تھا

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری